ایشین یوتھ بیچ ہینڈ بال میں پاکستان کی شرکت غیر یقینی - Baithak News

ایشین یوتھ بیچ ہینڈ بال میں پاکستان کی شرکت غیر یقینی

کراچی: 20 سے 29 مارچ تک تھائی لینڈ کے شہر پٹایا میں منعقد ہونے والی دوسری ایشین یوتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ میں پاکستان کی شرکت پر غیر یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں۔

اس نمائندے کو معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئی پی سی کے وزیر نے گزشتہ سال وعدہ کیا تھا کہ حکومت پاکستان ہینڈ بال فیڈریشن (پی ایچ ایف) کو کانٹینینٹل بیچ ایونٹ میں شرکت کے لیے قومی نوجوان ٹیم کے ہوائی سفر کے اخراجات کو پورا کرنے میں مدد کرے گی۔

اس وقت یہ ایونٹ 14 سے 21 فروری 2021 تک بنکاک میں ہونا تھا لیکن تھائی لینڈ کے ہینڈ بال حکام نے کوویڈ 19 کی صورتحال کی وجہ سے ایونٹ کی میزبانی کرنے سے معذوری ظاہر کی تھی۔ اس کے بعد ایشین ہینڈ بال فیڈریشن (اے ایچ ایف) کی جانب سے اسے 2 سے 9 اپریل 2021 تک دوحہ میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، لیکن پھر اسے ملتوی کر دیا گیا۔

پٹایا میں ایونٹ کو ری شیڈول کرنے کے بعد پی ایچ ایف نے گزشتہ ماہ دوبارہ پاکستان سپورٹس بورڈ (PSB) سے مالی امداد اور NOC کے لیے رابطہ کیا لیکن ابھی تک بورڈ کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

ذرائع کے مطابق، اگر کوئی مالی امداد نہ ملی اور پی ایچ ایف نے قرعہ اندازی کے بعد اپنی ٹیم کی انٹری واپس لے لی، جو کہ اب کسی بھی وقت ہو سکتی ہے، اسے بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پی ایچ ایف کو بروقت جواب دیتی ہے تو اس سے فیڈریشن کو اپنی ٹیم کی براعظمی ایونٹ میں شرکت کا فیصلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ 13 رکنی پارٹی، دس کھلاڑی اور تین آفیشلز کو 12 دن تک پٹایا میں رہنا ہوگا۔ ایک شخص کا ایک رات کا خرچہ 150 ڈالر ہے۔ تاہم، ایشین ہینڈ بال فیڈریشن (اے ایچ ایف) نے تیسری دنیا کے تمام ممالک کے لیے قیام کے اخراجات کو کم کرکے 100 امریکی ڈالر فی رات کر دیا ہے جبکہ باقی پوری فیس دیں گے۔
پی ایچ ایف کے ایک سینئر عہدیدار نے ’دی نیوز‘ کو بتایا کہ انہیں حکومتی تعاون کی ضرورت ہے۔ “مجھے یقین ہے کہ ہم ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اگر ہم ایسا نہیں کرتے ہیں تو ہم حکومت کو رقم واپس کر دیں گے،‘‘ اہلکار نے کہا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں