ملتان(سٹی رپورٹر)ایم ڈی اے انتظامیہ نے زیر کنٹرول سڑکوں پرایک کنال سے زائد رقبے پر تعمیر کمرشل عمارتوں پر کمرشلائزیشن فیس کی 3 کیٹگریز کیمطابق ریٹ لگا کر سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کاجھٹکا لگا دیا۔ اس وقت ایم ڈی اے کے زیر کنٹرول 21 سےزائد سڑکوں پر300 سے زائد کمرشل عمارتوں کے مالکان کیساتھ ملی بھگت کرکے انکے برلب روڈ 1 کنال سے زائدکے پلاٹوں پر کمرشلائزیشن فیس کے 3 ریٹس لگا کر ان مالکان کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا ہے۔ ایم ڈی اے حکام نے برلب روڈ پلاٹوں فرنٹ پر 100 فیصد درمیان کے ایریا پر 50 فیصد اور آخری ایریا میں 25 فیصد کمرشلائزیشن فیس کا اطلاق کیا جبکہ محکمہ ریونیو کے اے ڈی سی آر کیطرف سے جاری ڈائریکشن کے مطابق برلب روڈ پورے پلاٹ پر یکساں کمرشلائزیشن فیس کا اطلاق ہوگا۔ اس ڈائیریکشن کے باوجود ایم ڈی اے حکام کی طرف سےA,B,C کیٹگری کے مطابق کمرشلائزیشن فیس کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔اے ڈی سی آر کے فیصلے کیمطابق ریونیو ایکٹ کے تحت برلب روڈ پلاٹ چاہے جنتے بڑے رقبے کا ہوگا اس پر کمرشلائزیشن کا فلیٹ ریٹ لگے گا۔ ایم ڈی اے نے کمرشلائزیشن فیس کی 3درجہ بندیاں کرکے ایک طرف سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا تودوسری جانب اپنی سالانہ آمدنی میں بھی 50 کروڑ روپے سے 82 کروڑ روپے تک اضافہ کرلیا کیونکہ ایم ڈی اے کیطرف سے فیسوں میں رعایت دینے سے بیشتر تعمیر کنندگان جن کی عمارتوں کے نقشے میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل ملتان میں منظور ہونے تھے انہوں نے کروڑوں روپے کا فائدہ ملنے پر اپنے نقشے ایم ڈی اے سے پاس کرا لئے کیونکہ میونسپل کارپوریشن اور ضلع کونسل ملتان کیطرف سے ہر رقبے کی کیٹگری کے پلاٹوں پر کمرشلائزیشن فیس کا فلیٹ ریٹ لاگو کررکھا ہے۔ پالیسی میں اس تضاد کیوجہ سے تینوں اداروں کے درمیان نقشوں،فیسوں اور حدود کے معاملات پر درجنوں کیسوں پر قانونی لڑائی جاری ہے۔ اس حوالے سے ایم ڈی اے کے ڈائیریکٹر ٹاؤن پلاننگ قسور عباس نے مؤقف میں کہا کہ اب ایم ڈی اے نے بھی کمرشلائزیشن فیس میں کیٹگری کی پالیسی ختم کردی ہے۔ جن کمرشل عمارتوں نے اسکافائدہ اٹھا یاانکے خلاف ایکشن لیا جارہا ہے۔

ایم ڈی اے نےکمرشلائزیشن فیسوں میں سرکار کوکروڑوں کا گھاٹاکرادیا
مزید جانیں
مزید پڑھیں
بہاول پور(رانا مجاہد/ ڈسٹرکٹ بیورو)بہاول پور کارڈیک سنٹر گریڈ 01 تا 20 کی 625 آسامیوں پر تعیناتیاں تا حال نہ ہو سکی۔ بہاول پور کارڈیک سنٹر جس کو خوبصورت بلڈنگ اور جدید سہولیات کے حوالے سےسٹیٹ آف آرٹ کہا جاتا مزید پڑھیں