بیالوجیکل لیبارٹریوں میں مفید کیڑوں کی پرورش جاری - Baithak News

بیالوجیکل لیبارٹریوں میں مفید کیڑوں کی پرورش جاری

ملتان (خصوصی رپورٹر)محکمہ زراعت کی فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، وہاڑی، پاکپتن، ساہیوال، اوکاڑہ، شیخوپورہ، حافظ آباد، لیہ، مظفرگڑھ میں قائم بیالوجیکل لیبارٹریز میں مفید کیڑوں لیڈی برڈ بیٹل،کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی اور طفیلی کیڑوں کی پرورش جاری ہے کیونکہ گندم کی فصل کے مفید کیڑے لیڈی برڈ بیٹل،کرائی سوپا،مکڑی،سرفڈ فلائی اور طفیلی کیڑے ایسے کھیتوں میں چھوڑے جاسکتے ہیں جہاں تیلے کا حملہ ہواور یہ کیڑے بیالوجیکل لیبارٹریوں سے کاشتکاروں کو مفت فراہم کئے جاتے ہیں لہٰذابیالوجیکل کنٹرول کیلئے کاشتکار محکمہ زراعت کی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں،سست تیلے کی پہچان،نقصانات اور تدارک کے طریقوں بارے زراعت(توسیع) کے مقامی عملہ سے بھی مشورہ کیا جاسکتا ہے۔ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے کہاکہ کاشتکار گندم کی اگیتی کاشتہ فصل کو دوسرا پانی 80سے 90اور پچھیتی کاشتہ فصل کودوسرا پانی 70سے80دن بوائی کے بعد گوبھ کے وقت لگائیں کیونکہ اس وقت سٹہ پودے کے اندر بن کر باہر نکلنے کے مراحل میں ہوتا ہے اسلئے اگر اس مرحلے میں پانی نہ دیا جائے یا تاخیر سے دیا جائے تو سٹے چھوٹے رہ جاتے ہیں نیز تیسرا پانی اگیتی کاشتہ گندم کو 125سے130اورپچھیتی کاشتہ گندم کو 110سے115دن بوائی کے بعد دانے کی دودھیا حالت کے وقت لگائیں انہوں نے کہا کہ کنگی کا حملہ سب سے پہلے کھیت میں ٹکڑیوں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے اور پھر پورے کھیت میں پھیل جاتی ہے لہٰذاکاشتکار باقاعدگی سے اپنی فصل کا معائنہ کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں