راجن پور(سٹی رپورٹر) چوکی بیٹ سونترہ پولیس مبینہ ڈاکوؤں کے نگہبان بن گئی ۔ متاثرہ افراد کو ڈکیتی کا سامنا ،پولیس ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی کی بجائے تشدد کا نشانہ بناتی رہی، متاثرین بلبلا اٹھے، پولیس تشدد کیخلاف متاثرہ شخص عورتوں ،معصوم بچوں سمیت چوک الہ آباد پر خود کو آگ لگانے پر مجبور ہوگیا۔ شہریوں نے پٹرول کی بوتلیں چھین کر متاثرہ شخص اور بچوں کی جان بچائی۔ تفصیلات کے مطابق راجن پور کے نواحی علاقے بیٹ سونترہ پولیس چوکی غریب بے سہارا لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کی بجائے ڈاکوؤں کے نگہبان بن گئی ۔متاثرین نے انڈس ہائی وے چوک الہ آباد پر روڈ بلاک کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ انہوں نے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ عابد حسین تریچڑی اپنے موٹر سائیکل پر جارہا تھا کہ کچھ ڈاکوؤں نے قیمتی سامان سے محروم کردیا جس پر متاثرہ عابد حسین تریچڑی نے پولیس چوکی بیٹ سونترہ کو اطلاع دی جسکے بعد انچارج پولیس چوکی بیٹ سونترہ ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے الٹا مدعی سے زبردستی ویڈیو بیان جاری کرواکر معاملہ دبانےکی کوشش کرتا رہا اور رات بھر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔ متاثرہ شخص پولیس گردی کیخلاف اپنے خاندان بیوی بچوں سمیت چوک الہ آباد پر خود کو آگ لگانے پر مجبور تھا کہ چوک آلہ آباد پر موجود شہریوں نے متاثرہ شخص سے پٹرول کی بوتلیں چھین کر متاثرہ شخص اور بچوں کی جان بچائی جبکہ پولیس ترجمان راجن پور نے پولیس مؤقف سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تھانہ کوٹ مٹھن کی حدود چوکی بیٹ سونترہ پولیس کو عابد حسین تریچڑی کی طرف سے اطلاع موصول ہوئی کہ ڈاکوؤں نے مجھ سے رقم چھین لی ہے۔مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور حالات واقعات کا جائزہ لیا۔عابد حسین تریچڑی نے اعتراف کیا کہ 15 پر ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دی اور کوئی ڈکیتی نہ ہوئی ہے۔ عابد حسین کی حنیف وغیرہ کے ساتھ سابقہ رنجش تھی جس پر توتکار ہوئی۔ چوری یا ڈکیتی کے وقوعہ میں کوئی صداقت نہ ہے۔

بیٹ سونترہ میں جنگل کا قانون، ڈکیتی اطلاع پر پولیس کا شہری پر بہیمانہ تشدد
مزید جانیں
مزید پڑھیں
ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں