جعلی پیسٹی سائیڈز کی سپلائی کھیت اجاڑنے، جننگ انڈسٹری برباد کرنے کا منصوبہ - Baithak News

جعلی پیسٹی سائیڈز کی سپلائی کھیت اجاڑنے، جننگ انڈسٹری برباد کرنے کا منصوبہ

زرعی ادویات کمپنیوں نے سیمپل جعلی قرار دینے والی سرکاری لیبز کے غیر منظور شدہ ہونے کا جواز پیش کرتے ہوئے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا، ملتان ہائی کورٹ بینچ میں دائر کردہ رٹ پٹیشنز کی سماعت ملتوی کر دی گئی
پیسٹی سائیڈ کمپنیاں اور ڈیلرزکھل کھیلنے لگے، رٹ پٹیشنز دائرکرنیوالوں میںاللہ وسایا، آدم جی، چودھری سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، امپیریل کراپ سائنسز،ایگرو مارک، چاند ایگرو کیمیکلز و دیگر شامل، ایک ہزار مقدمات پینڈنگ
ملتان ( رانا امجد علی امجد ) حکومتی لیبارٹریز کی طرف سے پیسٹی سائیڈز کیمیکلز کے سیمپلز کو جعلی قرار دینے کی جاری کردہ رپورٹس اور اسکی بنیاد پر محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول پنجاب کی جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کےخلاف فوجداری کارروائی کئے جانے پر کمپنیوں کی ملتان ہائی کورٹ بینچ میں دائر کردہ رٹ پٹیشنز کی سماعت ملتوی کردی گئی، تمام مقدمات لیفٹ اوور ہو گئے، تفصیل کے مطابق پاکستان میں سالانہ 41ارب650کروڑ روپے کے بزنس کی حامل پیسٹی سائیڈ مارکیٹ میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت عروج پر ہے، جسے کنٹرول کرنے کیلئے حکومت محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ مختلف پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے مارکیٹ میں فروخت ہونےوالے پیسٹی سائیڈ کیمیکلز کی چیکنگ کرتا رہتا ہے، محکمہ زراعت کے افسران نے حکومت کی ہدایات کی روشنی میں فیلڈ میں کام کرنےوالی سینکڑوں کمپنیوں کی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کےسیمپلز لئے، جن کو چیکنگ اور جانچ کاری کےلئے حکومتی لیبارٹریز میں بھجوایا گیا، جن میں سے اکثر کمپنیوں کے پیسٹی سائیڈ کیمیکلز کے سیمپلز فیل ہو گئے اور حکومت کی لیبارٹریز نے انہیں جعلی قرار دےدیا، جس پر محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ ذمہ دار پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے مالکان اور دیگر ایگزیکٹوز کےخلاف جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے پر مقدمات کے اندراج کیلئے استغاثہ جات پولیس تھانوں کو ارسال کر دئیے گئے، جعلی زرعی ادویات کی فروخت کرنے پر پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کےخلاف مقدمات زیر دفعات 21(1), 2( بی) ایگریکلچر پیسٹی سائیڈ آرڈیننس 1973 ترمیمی قانون 1997 کے تحت درج کرائے جاتے ہیں جو کہ ناقابل ضمانت ہیں، محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی شروع کرنے پر جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث پیسٹی سائیڈز کمپنیوں نے اپنے خلاف ہونے والی فوجداری کارروائی اور مقدمات کے اندراج کے خلاف ہائی کورٹ ملتان بینچ میں رٹ پٹیشنز دائر کر رکھی ہیں۔ جن میں کمپنیوں نے حکومت پنجاب، سیکرٹری زراعت پنجاب، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب، ایگریکلچرل کیمسٹ پیسٹی سائیڈ گورنمنٹ اینالسٹ انسٹی ٹیوٹ آف سوئل کیمسٹری اینڈ انوائرمنٹ سائنس فیصل آباد،ایگری کلچرل کیمسٹ کوالٹی کنٹرول لیبارٹری ملتان ،ایڈیشنل سیکرٹری زراعت ٹاسک فورس پنجاب، و دیگر افسران محکمہ زراعت پنجاب کو فریق مقدمہ بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے کی گئی کارروائی غیر قانونی ہے، کیونکہ جن لیبارٹریز کی جانب سے زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کو جعلی اور سب سٹینڈرڈ قرار دیا گیا ہے وہ لیبارٹریز آئی ایس او سرٹیفائیڈ نہیں ہیں، اس لئے محکمہ زراعت کی کارروائی قانون کے مطابق نہیں بنتی، اس لئے فوجداری کارروائی اور مقدمات کا اندراج روکا جائے، جس پر فاضل بینچ نے متعلقہ حکومتی اداروں کو کارروائی سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے اداروں کے حکام سے تحریری جواب اور لا آفیسرز کو معاونت کےلئے طلب کرلیا، جن کمپنیوں اور انکے مالکان نے رٹ پٹیشنز دائر کی ہیں۔ ان میں اللّہ وسایا، آدم جی، امجد علی، محمد صابر، محمد ندیم، شہزاد سلیم، ظفر اللہ، آفتاب حسین، محمد مبین ،محمود احمد، محمد سجاد نعیم، محمد درویش، سالک کیمیکلز، عبدالرزاق، جمشید احمد، لیڈر اے جی، شفقت اللہ، محمد بلال، محمد ارشد، شکیل زاہد، چودھری سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ، امپیریل کراپ سائنسز، ایگریکا کیمیکلز، کاشف فرید، علی احمد، محمد کاشف، ڈائمنڈ کراپ، تارا گروپ کے سجاد احمد، ایگری نار پاکستان، ایگرو مارک، چاند ایگرو کیمیکلز و دیگر شامل ہیں، کچھ کمپنیاں اور مالکان ایسے ہیں جن کےخلاف محکمہ زراعت نے ایک سے زیادہ مقدمات کے اندراج کی درخواستیں متعلقہ پولیس سٹیشن میں جمع کرائی ہوئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کےخلاف حکم امتناعی کے باعث ایک ہزار مقدمات التوا کا شکار ہیں۔صورتحال اپنے حق میں آنے کے بعد پیسٹی سائیڈ کمپنیوں اورڈیلرز پر چیک اینڈ بیلنس عملاً موجود نہیں اور زرعی ادویات مافیا کھل کھیل رہا ہے ۔ملکی معیشت کےلئے زراعت اور خصوصاً کاٹن ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے جس پر ضرب لگانے کےلئے مافیا نے کاٹن سیزن کی آمد پر جعلی ادویات کی بھر پور سپلائی کا منصوبہ بنالیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں