جنرل پرویز مشرف کا 4نکاتی فارمولہ - Baithak News

جنرل پرویز مشرف کا 4نکاتی فارمولہ

ملتان (بیٹھک سپیشل) سابق ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف نے 2004 میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ایک چار نکاتی فارمولا پیش کیا تھا وہ چار نکات یہ تھے (1) فوجوں کا مرحلہ وار انخلا کر کے کشمیر کو غیر فوجی علاقے میں تبدیل کیا جائے گا (2) کشمیر کی سرحدیں نہیں بدلیں جائیں گی تاہم جموں و کشمیر کے لوگوں کو لائن آف کنٹرول کے پار آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت ہوگی۔کشمیر کو آزاد حثیت دیئے بغیر خود مختار حکومت کا قیام عمل میں لائا جائے گا (3) (4) ہندوستان، پاکستان اور کشمیر ملک کر جموں و کشمیر میں ایک مشترکہ نگرانی کا طریقہ کار طئے کریں گے۔پرویز مشرف کا خیال تھا کہ پاکستان اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر کو جغرافیائی، لسانی اور مذہبی بنیادوں پر سات حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے اور دونوں ممالک کو طے کرنا ہے کہ کونسے حصے دونوں ممالک کے پاس ہوں اور کونسے حصے کو خودمختاری دی جا سکتی ہے۔تجویز کے مطابق خودمختار حصے کو اقوام متحدہ کے زیرانتظام کیا جا سکتا ہے یا پھر یہ دونوں ممالک کے مشترکہ کنٹرول میں بھی رہ سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر دو حصوں آزاد کشمیر اور شمالی علاقہ جات پر مشتمل ہے جبکہ بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے پانچ حصے ہیں جن میں وادی کشمیر بھی شامل ہے جو کہ خالصتاً کشمیری آبادی پر مشتمل ہے، دوسرا علاقہ جموں کا ہے جس کے دو حصے ہیں جن میں سے ایک مسلمانوں اور دوسرا ہندؤوں کا ہے تیسرا لداخ، چوتھا دراز کارگل اور پانچواں لیہ شامل ہیں۔ لداخ میں بدھ مت کے ماننے والوں کارگل شیعہ مسلمانوں کا اکثریتی علاقہ ہے۔ جنرل پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ان سات علاقوں میں سے بھارت اور پاکستان کو طے کرنا ہو گا کہ ان حصوں کی تقسیم مذہبی بنیاد پر ہونی چاہیے یا لسانی یا جغرافیائی بنیادوں پر۔

مزید جانیں

مزید پڑھیں
بی زیڈ یو

بی زیڈ یو کے مالی معاملات،حکومتی نمائندوں سے کرانے پر اتفاق

ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں

اپنا تبصرہ بھیجیں