ملتان( کاشف خان) منشیات کے عادی افراد کے علاج کیلئے ڈاکٹر انیس خان کی زیرنگرانی نئی زندگی ہسپتال نے ظلم کی داستان رقم کر دی۔ بھاری معاوضہ کے عوض علاج کے نام پر جسمانی تشدد کرنے کے واقعہ کے بعد مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ 22 فروری کو آئس (نشہ) استعمال کرنے کے عادی خرم خان(مریض) کے گھر والوں نے ڈاکٹر انیس خان سے مشاورت کے بعد بھاری معاوضہ ادا کرکے خرم خان کو نئی زندگی ہسپتال داخل کروا دیا تھا۔ بعد ازاں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے لواحقین کو مریض سے ملنے نہیں دیا جا رہا تھا جس پر 26 فروری کو خرم خان(مریض)کے لواحقین نے دوبارہ ملنے کی کوشش کی۔ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ایک بار پھر انکار کرنے پر لواحقین نے احتجاج کرتے ہوئے زبردستی ملاقات کی جس پر خرم خان(مریض) نے اپنے لواحقین کو تشدد کے نشانات دکھائے۔ مریض کے کانوں سے خون بہہ رہا تھا۔ سر کی دونوں جانب اور چہرے پر تشدد کے واضع نشانات دیکھنے کے بعد لواحقین نے ڈاکٹر انیس خان اور ہسپتال انتظامیہ سے تشدد کی وجہ پوچھنے کی کوشش کی جس پر ڈاکٹر انیس خان نے ہسپتال انتظامیہ سے کہہ کر ہمیں شدید ہراساں بھی کروایا اور دھمکیاں دیتے ہوئے ہسپتال سے زبردستی نکلوا دیا۔ بعد ازاں لواحقین نے مریض کو نشتر ہسپتال چیک کروایا جہاں ڈاکٹروں نے خرم خان (مریض) کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی ۔ڈاکٹروں کیمطابق خرم خان(مریض) کے کان کا پردہ پھٹ چکا تھا جسے فوری لاہور سرجری کیلئے ریفر کر دیا گیا۔خرم خان(مریض) نے ’’بیٹھک‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر انیس خان اور نئی زندگی ہسپتال میں داخل مزید مریضوں پر ہونیوالے جسمانی تشدد کے بارے ہوشربا انکشافات کئے۔ خرم خان کا مزید کہنا تھا کہ مجھ جیسے کئی اور مریضوں کو بھی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے جن پر روزانہ کی بنیاد پر بے انتہا تشدد کیا جاتا ہے ۔مجھے زنجیروں میں جکڑ کر ڈاکٹر انیس خان خود اورانتظامیہ سے شدید تشدد کرواتے تھے۔ دیواروں میں ٹکریں،چہرے پر تھپڑ ،مکے اور اپنے جوتوں سے مارا جاتا تھا جس کی وجہ سے میرے کان کے پردے بھی پھٹ گئے ۔میں اور دوسرے مریض فریاد کرتے رہتے تھے کہ ہماری جان بخش دو مگر کسی کو احساس تک نہ ہوا۔ جانوروں کی طرح تشدد کا نشانہ بنایا جاتا۔ خرم خان نے مزید کہا کہ دیگر مریضوں پر مجھ سے بھی کئی گنا زیادہ تشدد کیا جاتا ہے جن کے جسم اور چہروں پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔ حکومت، انتظامیہ اور پولیس نئی زندگی ہسپتال ریڈ کرے تو کئی معصوم لاچار مریض جن پر علاج کے نام پر دن رات تشدد ہو رہا ہے انہیں انسانیت سوز سلوک سے بچایا جا سکتا ہے۔

زنجیروں میں جکڑے مریضوں کی دیواروں سے ٹکریں،نئی زندگی ہسپتال درندگی کی مثال
مزید جانیں
مزید پڑھیں
بہاول پور(رانا مجاہد/ ڈسٹرکٹ بیورو)بہاول پور کارڈیک سنٹر گریڈ 01 تا 20 کی 625 آسامیوں پر تعیناتیاں تا حال نہ ہو سکی۔ بہاول پور کارڈیک سنٹر جس کو خوبصورت بلڈنگ اور جدید سہولیات کے حوالے سےسٹیٹ آف آرٹ کہا جاتا مزید پڑھیں