ملتان (سہیل چوہدری ) بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی شعبہ فنانس کے بیشتر ملازمین نے اپنی پرائیویٹ کمپنیاں بنا لیں اور پرچیز آفیسر سے ملی بھگت کر کے مہنگے داموں سامان مختلف ڈیپارٹمنٹس کو فراہم کرنے لگے اس کے علاوہ لاکھوں روپے کے جعلی بل بھی پاس کرا لیے جعلی بل پکڑ ے جانے پر ڈائریکٹر فنانس نے انکوائری کا حکم دے دیا اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی شعبہ فنانس؛ شعبہ آڈٹ اور دیگر شعبوں کے متعدد ملازمین نے اپنی کمپنیاں بنائی ہوئی ہیں سابق اسسٹنٹ قمر گجر نے عشاء آٹوز؛ کلرک عدیل ظفر نے علی ٹریڈرز ڈپٹی کنٹرولر شعیب خان نے احمد کنسٹرکشن شعبہ آڈٹ کے جونیئر اڈیٹر شاہد ڈوگر نے ہائی اے ایم اسسٹنٹ اکاؤنٹ فیصل گجر نے خبیب ٹریڈرز سمیت متعدد ملازمین نے اپنی پرائیویٹ کمپنیاں بنائی ہوئی ہیں یہ ملازمین پرچیز آفیسر سے ملی بھگت کر کے نہ صرف یونیورسٹی کو مہنگے داموں سامان فروخت کر رہے ہیں بلکہ بغیر ٹینڈر کے بھی آڈر لے لیتے ہیں شعبہ ڈائریکٹر آئی ٹی کے جونیئر کلرک رانا مقید نے فالکن؛ سیون سٹار؛ creative؛ مائیکرو سمیت 7 کمپنیاں بنائی ہوئی ہیں رانا مقید نے ٹیلیفون آپریٹر عبدالوہاب جونیئر کلرک اشرف سمعی سے ملی بھگت کر کے ایک بل کو متعدد مرتبہ پاس پاس کروایا معلوم ہوا ہے کہ ہاسٹل کے سامان کی خریداری کے لئے ہاسٹل سپرنٹنڈنٹ اور ہاسٹل وارڈن کے دستخطوں سے ریکوزیشن جاری کی جاتی ہے رانا مقید نے جاری ہونے والی ریکوزیشن کے متعدد مرتبہ بل بنوا کر اکاؤنٹ آفس سے پاس کروا لیے رانا مقید نے عبدالحق کو کمیشن کا لالچ دے کر اس سے بل بنواتا رہا بعد ازاں کمیشن کے لین دین پر عبدالحق کا رانا مقید کے ساتھ جھگڑا ہو گیا اور اس نے اعلیٰ حکام کو اس بارے متعلقہ حکام کو آگاہ کر دیا قائمقام خزانہ دار صفدر لنگاہ نے اس معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا اور ڈپٹی خزانہ دار ریاض احمد کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے معلومات کے مطابق اب تک 45 لاکھ کے جعلی بلوں بارے انکشاف ہوا ہے مذید جعلی بل پکڑ ے جانے کا بھی امکان ہے انکوائری آفیسر ریاض احمد نے چیک سیکشن کے انچارج صدیق کو بھی انکوائری میں شامل تفتیش کر لیا ہے۔

زکریایونیورسٹی ، ملازمین نے نجی کمپنیاں بنالیں،جعلی بل پاس
مزید جانیں
مزید پڑھیں
ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں