تونسہ شریف (سلیم ناصر گورمانی )سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے پھوپھا تیمور بزدار کو ڈائریکٹر سپیشل برانچ جنوبی پنجاب پولیس کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ ہٹائے جانے والے ڈائریکٹر سپیشل پنجاب جنوبی پنجاب امیر تیمور بزدار پنجاب پولیس میں سپورٹس کوٹے پر اے ایس آئی بھرتی ہوئے تھے اور ایس پی کے عہدے تک ترقی پائی، ان کی بطور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساہیوال کے دوران جبکہ اس وقت پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے منصب پر عثمان بزدار براجمان تھے عثمان بزدار کے بھائی ایوب بزدار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران تیمور بزدار پر کرپشن کے سنگین الزامات عائد اور مبینہ کرپشن سے بنائی گئی جائیدادوں اور خفیہ اثاثوں کے بارے میں انکشافات کئے تھے تاہم ذرائع کے مطابق چند مشترکہ عزیزوں خاص طور پر عثمان بزدار کی مداخلت پر ایوب بزدار جو اکثر اوقات اپنے بھائیوں بشمول عثمان بزدار، طاہر بزدار اور عمر بزدار کے ساتھ ساتھ عثمان بزدار کے سالے دوست محمد بزدار کی کرپشن اور اس سے بنائی گئی جائیدادوں اور کاروباروں کا بھی شکوہ کن انداز میں ذکر کرتے تھے خاموشی اختیار کر لی تھی۔ذرائع کے مطابق تیمور بزدار کو محض اس لئے ہٹایا گیا ہے کہ کیونکہ وہ عثمان بزدار کے پھوپھا ہیں اور پنجاب حکومت میں ن لیگ کی حامی لابی کا خیال ہےکہ جنوبی پنجاب میں جہاں عثمان بزدار، ان کے بھائیوں ، سالے اور دیگر رشتہ داروں اور دوستوں کی مبینہ کرپشن کے ثبوت اکٹھے کرنے کے لئے سپیشل برانچ کا کردار مثالی نہیں ہے اور سپیشل برانچ کی جانب سے مطلوبہ معلومات ان تک نہیں پہنچ رہیں۔ان کا کہنا ہے کہ خاص طور سپیشل برانچ کی جانب سے عثمان بزدار اور اس کے قریبی عزیزوں اور ساتھیوں کے خلاف درج پرچوں، انکوائریوں اور تحقیقات کے حوالے سے ہیڈکوارٹر کو موثر اور قابل ذکر رپورٹیں نہیں بھیجی گئیں اور انہیں فائدہ پہنچایا گیا جبکہ حکومت میں موجود کچھ اعلیٰ شخصیات کا خیال ہے کہ سپیشل برانچ جنوبی پنجاب عثمان بزدار کے خلاف شواہد اکٹھے کرنے کے بجائے ان کو حکومتی سطح پر اٹھائے جانے والے اقدامات کی مخبری کے لئے استعمال ہو رہی تھی۔ ان کا کہنا ہے کہ اب جبکہ عثمان بزدار ایک مرتبہ پھر نیب کے ریڈار پر ہیں اس لئے ان کو گرفتار کرنے کے کسی متوقع اقدام کو پوشیدہ رکھنے کےئے ان کے پھوپھا جو عثمان بزدار کے ہٹائے جانے کے بعد تقریباً منظر عام سے ہٹ گئے تھے کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ عثمان بزدار کی کرپشن کے شواہد مٹانے اور ان کے کیسز اور تحقیقات کے حوالےسے تعاون کرنے والوں کے ناموں کے گرد سرخ دائرہ لگا دیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عثمان بزدار کے ہٹائے جانے کے بعد ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں عثمان بزدار کے سالے دوست بزدار کے فرنٹ مین عقیل احمد کو موجودہ کمشنر عامر خٹک نے عثمان بزدار کے کہنے پر خصوصی سپورٹ فراہم کی یہی وجہ ہے کہ عقیل احمد آج بھی ملتان ویسٹمینجمنٹ کمپنی کا سب سے بااثر افسر ہے یہاں تک کہ عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ نہ ہونے کے باوجود کمپنی کے جتنے بھی منیجنگ ڈائریکٹرز آئے سب عقیل سے دب کر رہے اور عملی طور پر آج بھی کمپنی کو عقیل چلا رہا ہے اور کمپنی کے وسائل اس کے قبضے میں ہیں۔ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کے خلاف کرپشن کے کیسوں کو نہ صرف دوبارہ سے کھولا جا رہا ہے بلکہ نئے کیسوں پر کام جاری ہے اس لئے عثمان بزدار کی گرفتاری کے امکانات بڑھ گئے ہیں جبکہ جیل بھرو تحریک میں بھی ان کو گرفتار کر لیا جائے گا اور بعد میں دیگر کیسوں میں گرفتاریاں ڈال دی جائیں گی۔ان کا مزید کہنا ہے کہ اس بار عثمان بزدار اور پی ٹی آئی کے دیگر لوگ اس لئے بھی زیادہ مشکل میں ہیں کہ پچھلی بار جب ان کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کیا گیا تو اس وقت صوبے میں وہی افسر لگے ہوئے تھے جن کے ساتھ عثمان بزدار اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنمامعاملات کرتے چلے آ رہے تھے مگر اب کی بار صورتحال مختلف اس لئے ہےکہ اس بار صوبے میں وہ افسران تعینات ہیں جنہیں عثمان بزدار اور پی ٹی آئی نے تمام اہم عہدوں پر تعیناتی سے محروم رکھا اور انہیں کھڈے لائن لگائے رکھا ۔اس لئے عثمان بزدار یا پی ٹی آئی کا کوئی عہدیدار ان افسروں سے کسی قسم کی حمایت یا مدد لینے کے لئے فون کرنے کا سوچے گا بھی نہیں اور بالفرض اگر فون کر بھی دیا گیا تو کسی قسم کی حمایت یا مدد ملنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔روزنامہ بیٹھک نے اس سلسلے میں جب عثمان بزدار ، تیمور بزدار، کمشنر عامر خٹک و دیگر کا موقف لینے لئے رابطہ کیا تو وہ رابطے میں نہ آ سکے۔

عثمان بزدار،رشتہ داروں کاگھیراتنگ،گرفتاری کی تیاریاں(پھوپھاامیرتیمورکی ڈائریکٹرسپیشل برانچ کے عہدے سے چھٹی)
مزید جانیں
مزید پڑھیں
بہاول پور(رانا مجاہد/ ڈسٹرکٹ بیورو)بہاول پور کارڈیک سنٹر گریڈ 01 تا 20 کی 625 آسامیوں پر تعیناتیاں تا حال نہ ہو سکی۔ بہاول پور کارڈیک سنٹر جس کو خوبصورت بلڈنگ اور جدید سہولیات کے حوالے سےسٹیٹ آف آرٹ کہا جاتا مزید پڑھیں