عدم اعتماد سے بچنے کےلیےپرویز الہٰی کو وزیر اعلی بنانے کی تجویز

  • Home
  • ملتان
  • عدم اعتماد سے بچنے کےلیےپرویز الہٰی کو وزیر اعلی بنانے کی تجویز

ملتان(سپیشل انوسٹی گیشن سیل) پاکستان مسلم لیگ ق کی جانب سے پنجاب کی ایڈمنسٹریشن میں اہم تبدیلیوں کا مطالبہ ،گورننس کی صورتحال پرعدم اعتماد کا اظہارکر دیا گیا،پنجاب اسمبلی کے سپیکر چوہدری پرویز الہٰی کے قریب انتہائی اعلیٰ شخصیت نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پربتایاکہ چوہدری بردران پنجاب کی گورننس کے حوالے سے عدم اطمینان کا شکار ہیں اوروہ پنجاب ایڈمنسٹریشن میں اہم تبدیلیاں لائے جانے کے خواہاں ہیں ۔ اس حوالے سے پیغام وزیراعظم ہاوس بھیج دیا گیاجبکہ ق لیگ اور تحریک انصاف میں ڈی جی اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب کے عہدے کو لیکر رسہ کشی جاری ہے۔ بنی گالہ کے مکین پولیس کیڈر سے آئے موجودہ ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس بھٹہ کو تبدیل کرنے پہ فی الحال آمادگی ظاہر نہیں کررہے جبکہ مسلم لیگ قائد اعظم کے سربراہ چوہدری پرویز الٰہی کی آنکھ کا تارا سمجھے جانے والے پی ایم ایس/سابق پی سی ایس افسر ندیم سرور کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب اور پی ایم ایس افسر شفقت اللہ مشتاق ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹبلشمنٹ پنجاب کے عہدوں پہ براجمان ہونے کے خواہش مند ہیں لیکن اس حوالے سے تاحال انہیں کوئی گرین سگنل نہیں ملا۔گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دورہ لاہور کے موقع پریہ کہا جارہا تھا کہ بی بی ایس -20 پی ایم ایس افسر ندیم سرور کو اینٹی کرپشن پنجاب اسٹبلشمنٹ تعینات کرانے کےلئے سپیکر صوبائی اسمبلی پرویز الٰہی وزیراعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کریں گے لیکن بوجہ وہ ملاقات نہ ہوسکی.
بظاہر پاکستان مسلم لیگ ق کے وفاقی وزیر چوہدری مونس الٰہی کے بیان کے بعد کہ مسلم لیگ ق تحریک انصاف کا ساتھ نہیں چھوڑے گی تب بھی مسلم لیگ قائداعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے چودھری برادران اور تحریک انصاف کی قیادت میں دوریاں صاف نظر آرہی ہیں اور سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اس موقع پہ پاکستان مسلم لیگ ق پنجاب کی ایڈمنسٹریشن میں اپنے پیارے بیوروکریٹس لگانے کیلئے اس موقع کو استعمال کرتی نظر نہیں آرہی۔ گزشتہ ہفتے پنجاب بھر کے 32 اسٹنٹ کمشنرز تبدیل ہوئے لیکن ان تبادلوں میں پاکستان مسلم لیگ ق نے کوئی واضح دلچسپی نہیں دکھائی- ق لیگ کی نظریں پنجاب کی وزرات اعلیٰ پہ ہیں اور معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم پاکستان اور چودھری پرویز الٰہی کے قریب سمجھے جانے والے مشترکہ دوستوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آخری ڈیڑھ سال میں پنجاب کی چیف منسٹرشپ پاکستان مسلم لیگ ق کو دے دیں ۔اس سے پاکستان مسلم لیگ ق کے تحریک انصاف کو چھوڑ کر چلے جانے کے امکان کا بڑی حد تک خاتمہ ہوجائے گا۔ اس تجویز پہ اب تک بنی گالہ سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم پنجاب کی اہم وزراتوں اور محکموں میں گریڈ انیس کے افسران کی جگہ گریڈ بیس کے انتہائی تجربہ کار بیوروکریٹس کو تعینات کرانا چاہتی ہے جو چودھری پرویز الٰہی کے وزرات اعلیٰ کے دور میں ان کے ساتھ اہم پوسٹوں پرکام کرچکے ہیں۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?