ملتان(بیٹھک سپیشل، حفیظ خا ن /ادیب ومحقق)دنیا میں لگ بھگ سات ہزار زبانیں بولی جاتی ہیں اور پاکستان میں ان کی تعداد 72کے قریب ہے۔72میں سے اٹھارہ یا انیس زبانیں ایسی ہیںجن کا رسم الخط موجود ہے اور لکھا ہوا مواد کتب بآسانی دستیاب ہیںلیکن باقی زبانوں میں نہ کوئی رسم الخط ہے نہ کوئی تحریری مواد، وہ صرف بول چال کی حد تک ہیں۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہےکہ پنجاب میں ایک سے زائد زبانیںپنجابی،سرائیکی ،ہریانوی،پشتو بولی جاتی ہیں تاہم ان میں پنجابی اور سرائیکی زیادہ غالب یعنی بولی اور سمجھی جانے والی زبانیں ہیںتو ان میں سے کس کو اپنایا جائے؟تو بڑا آسان حل ہے کہ آپ یہ دیکھ لیں کہ جن علاقوں میں جو زبان کثرت سے بولی جاتی ہےتو وہاں ابتدائی ذریعہ تعلیم اسی زبان میں ہونا چاہئےاور اگرکچھ ایسی زبانیں بھی ہیںجن میں ذریعہ تعلیم وہ ہے جو کثرت سے نہیں بولی جاتی ہےتو آپ وہاں ان کی زبان کو بطور اختیاری زبان پڑھایا جائے۔مادری زبان صرف زبان نہیں ہوتی بلکہ ثقافت اپنےساتھ لاتی ہے۔جب کوئی شخص اپنی ماں بولی سے بیگانہ ہوجاتا ہےیاوہ ماں بولی کو اپنی آئندہ نسلوں تک نہیںپہنچاسکتا تو میں سمجھتا ہوں کہ نہ تو وہ اپنی ماں بولی کا حق ادا کررہا ہے اور نہ ہی اپنی دھرتی کا حق ادا کررہاہے۔رسول حمزہ توف روس کےمعروف بین الاقوامی شہرت یافتہ عوامی شاعراور نثرنگاررہ چکے ہیں تو وہ بیرون ملک خاصے عرصے قیام پذیر رہے تو ان کے دوست نے ان کو وہاں دیکھا اور ملاقات کی اور جب وہ شخص واپس آیا تو ان کی والدہ نے ان سے پوچھا کہ رسول حمزہ نے تم سے کس زبان میں بات کی ہے ؟تواس شخص نے جواب دیا کہ اس نے اپنی ماں بولی میں مجھ سے بات کی ہے تو رسول حمزہ کی ماں خوش ہوئی اورکہاکہ اگر کوئی شخص باہر جاکراپنی زبان میں بات نہیں کرتاتواس کا مطلب ہے کہ اس کی ماں اس کےلئے مرچکی ہےاور وہ اپنی ماں کے لئے مر چکا ہے۔ہمیں مادری زبانوں کے حوالے سے تنگ دلی ،تعصب،بخل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئےکیونکہ زبانیں مائوں سے جڑی ہیںاور مائیں سب کو پیاری ہوتی ہیں۔مائوں کی تقدیس اپنی جگہ مسلمہ ہے۔

مادری زبانوں بارےتعصب کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے
مزید جانیں
مزید پڑھیں
ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں