
راجن پور(سٹی رپورٹر) ضلع بھر میں بلا لائسنس غیر قانونی شکار جاری ہے جس سے بڑی تعداد میں نایاب پرندے اور جانور اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں جبکہ محکمہ کی جانب سے بنائی جانے والی چھاپہ مار ٹیمیں بھی شکار کرنے والوں سے ساز باز میں ہیں اور غیر قانونی شکار روکنے میں بری طرح ناکام نظر آ رہی ہیں ان دنوں سوشل میڈیا پر شکار کیے گئے ہجرت کرکے آنے والے پرندوں کی تصاویر اور ویڈیوز اس طرح شیئر کی جاتی ہیں جیسے ان مہمان پرندوں کو شکار کرنے والوں نے کوئی بہت بڑا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شکار روکنے والے اداروں کی طرف سے ہی ملک بھر میں ان کے شکار کیلئے دعوت عام دی جاتی ہے جس کیلئے مقامی افسران کے تبادلے کر دیے جاتے ہیں.
راجن پور میں ایک جونیئر افسر کو انسپکٹر بنا کر افسران لاکھوں روپے کما رہے ہیں اور مہمان پرندوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور یہ مناظر سوشل میڈیا پر بھی دیکھے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ڈی جی خان کی مبینہ نااہلی اور کرپشن کے باعث راجن پور میں غیر قانونی پرندوں کا شکار جاری ہے روجھان میں شکار کی روک تھام کیلئے جونیئر کو انسپکٹر بنا دیا جو شکار روکنے میں اور کارروائیاں کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے پچھلے ایک ہفتے میں صرف روجھان میں بستی لنجوانی ،میراں پور اور کوہ سلیمان کے نشیبی علاقوں میں تقریباً 600 کونج کو مار کر سوشل میڈیا پر ڈالا گیا۔
نایاب پرندوں کاشکارجاری
ذرائع کے مطابق ان شکاریوں کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر وائلڈ لائف راجن پور. اور ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ڈی جی خان کی جانب سے بذریعہ. بشیر احمد پرائیویٹ ملازم کے اجازت دی جاتی ہے. اور لاکھوں روپے مختلف شکاریوں سے جمع کیے جاتے ہیں. اسکے علاوہ کونج کے غیر قانونی شکار کرنے کے لیے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے 13 پارٹیاں موجود ہیں. جن کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ کی جا سکی. کیونکہ پس پردہ ایک بڑی رقم ان کی جیبوں میں ڈال دی گئی ہے. پچھلے سال کی نسبت اس ایک ہفتے میں معصوم پرندوں کا شکار زیادہ کیا گیا ہے. اور شکاریوں نے سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز بھی اپ لوڈ کیں ہیں.
مقامی لوگوں نے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا. اور روجھان تحصیل میں قابل سٹاف کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا. ہجرتی پرندے جو ہر سال ہزاروں میل کی پرواز کرکے ہمارے یہاں سردیاں گزارنے آتے ہیں. ہم بیدردی سے ان کا شکار کرتے ہیں محکمہ شکار کی کرپشن کے باعث. وائلڈلائف کی افزائش، کنزرویشن اور تحفظ میں ناکامی کا سامنا ہے۔
Leave a Comment