ہمارے ذہن کے لیے آرام بہت اہم ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ چند راتوں کی خراب نیند ہمیں چڑچڑا اور بدمزاج بنا دیتی ہے۔
صرف تھکاوٹ کا نتیجہ نہیں ہوتا بلکہ نیند کی کمی سے ذہنی صحت پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین کی جانب سے بالغ افراد کو ہر رات کم از کم 7 گھنٹے کی نیند یقینی بنانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
مگر روزمرہ کی مصروفیات کے باعث اکثر افراد نیند پوری نہیں کر پاتے، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد بے خوابی کے شکار ہوتے ہیں۔
بے خوابی سے نقاہت میں اضافہ ہوتا ہے اور ذہنی مسائل کا خطرہ ڈھائی گنا بڑھ جاتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ نیند کے دوران ہمارا دماغ متعدد اہم کام کرتا ہے۔
دماغ اعصابی خلیات کے درمیان رابطوں کو بہتر کرتا ہے، زہریلے مواد کو خارج کرتا ہے اور دن بھر کی مصروفیات کو یادوں کی شکل میں محفوظ کرتا ہے۔
اگر نیند کا دورانیہ مختصر ہو تو دماغ کی لچک گھٹ جاتی ہے اور اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔
نیند کی کمی سے دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں وہ آپ درج ذیل میں جان سکتے ہیں۔
اگر نیند کی کمی کا تسلسل برقرار رہے تو جذبات کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
یعنی اگر رات کو نیند پوری نہیں ہوتی تو اگلے دن غصہ یا مایوسی جیسے جذبات کا غلبہ ہو سکتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق نیند کی کمی سے مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جبکہ لوگ زیادہ مشتعل اور جذباتی ردعمل ظاہر کرنے لگتے ہیں۔
مزاج میں آنے والی یہ تبدیلیاں فیصلہ سازی کی صلاحیت کو بھی متاثر کرتی ہیں۔
Leave a Comment