
نیپال میں مذہب کی تبدیلی غیر قانونی ہے لیکن عیسائیت کے پھیلاؤ کے لیے مشنری بھی قانونی کارروائی کا خطرہ مول لے رہے ہیں۔
جب کوریا کے پادری پینگ چانگ اِن نے کہا، ‘جیسس کی فتح’، تو ہمالیہ کے دامن میں واقع جھرلنگ گاؤں میں ایک نیا چرچ قائم کرتے ہوئے ان کی آنکھوں میں آنسو تھے۔
مذہب قبول کرنے والے نئے عقیدت مند اس مذہبی اجتماع میں دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتے ہیں۔ ان لوگوں میں سے زیادہ تر کا تعلق تمنگ برادری سے تھا اور وہ قدیم روحانی فرقے لاما پنتھ میں یقین رکھتے تھے۔
پینگ کے مطابق تمانگ لوگ ‘معاشی اور روحانی طور پر غریب’ ہیں۔
وہ کہتا ہے، “ایک معجزہ ہوتا ہے اور پورا گاؤں اپنا مذہب تبدیل کر لیتا ہے۔”
Leave a Comment