
ملتان ( سپیشل رپورٹر) پنجاب صوبہ بھر میں محکمہ زراعت پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی ، کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے، تفصیل کے مطابق پاکستان میں سالانہ 41,650 ملین روپے کے بزنس کی حامل پیسٹی سائیڈ مارکیٹ میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت عروج پر ہے، جس کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ مختلف پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے مارکیٹ میں فروخت ہونے والے پیسٹی سائیڈ کیمیکلز کی چیکنگ کرتا رہتا ہے، محکمہ زراعت کے افسران نے حکومت کی ہدایات کی روشنی میں فیلڈ میں کام کرنے والی سیکڑوں کمپنیوں کی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کے سیمپلز لئے، جن کو چیکنگ اور جانچ کاری کے لیے حکومتی لیبارٹریز میں بھجوایا گیا، جن میں سے اکثر کمپنیوں کے پیسٹی سائیڈ کیمیکلز کے سیمپلز فیل ہو گئے اور حکومت کی لیبارٹریز نے انہیں جعلی قرار دے دیا، جس پر محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ ذمہ دار پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے مالکان اور دیگر ایگزیکٹوز کے خلاف جعلی ادویات کی فروخت کرنے پر مقدمات کے اندراج کے لیے استغاثہ جات پولیس تھانوں کو ارسال کر دئیے گئے، جعلی زرعی ادویات کی فروخت کرنے پر پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے خلاف مقدمات زیر دفعات 21(1), 2( بی) ایگریکلچر پیسٹی سائیڈ آرڈیننس 1973 ترمیمی قانون 1997 کے تحت درج کرائے جاتے ہیں، جو کہ ناقابل ضمانت ہیں، جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے خلاف مقدمات کا اندراج نہیں ہو سکا، جبکہ ان کمپنیوں اور ان کے مالکان کے خلاف فوجداری کارروائی التواءکا شکار ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کی طرف سے استغاثہ جات بھجوانے کے باوجود پنجاب بھر کے مختلف تھانوں میں تقریباً ایک ہزار سے زائد مقدمات کا اندراج رکا ہوا ہے، جبکہ جعلی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کے استعمال سے کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑا لیکن جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث مافیا کے خلاف پنجاب حکومت کوئی کارروائی نہیں کر سکی اور نہ ہی اس مذموم دھندے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج ہو سکے ہیں، اور مافیا آزاد گھوم رہا ہے، اس صورتحال پر آل پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی سیکرٹری جنرل رانا محمد ظفر طاہر، ڈویڑنل راہنما ملتان سردار ذوالفقار عرف زلفی ڈوگر، صوبائی سیکرٹری جنرل سمال فارمرز پنجاب رانا واجد علی ایڈووکیٹ، ڈویڑنل آرگنائزر ڈیرہ غازی خان قاضی سرفراز حسین اور چیئرمین سمال فارمرز پنجاب راو¿ افسر خان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، رانا محمد ظفر طاہر نے کہا کہ کسان اتحاد کا وفد آئی جی پولیس پنجاب سے ملاقات کرے گا اور یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔
سائیڈ مارکیٹ میں جعلی زرعی ادویات کی فروخت عروج پر ہے، جس کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ مختلف پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے مارکیٹ میں فروخت ہونے والے پیسٹی سائیڈ کیمیکلز کی چیکنگ کرتا رہتا ہے، محکمہ زراعت کے افسران نے حکومت کی ہدایات کی روشنی میں فیلڈ میں کام کرنے والی سیکڑوں کمپنیوں کی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کے سیمپلز لئے، جن کو چیکنگ اور جانچ کاری کے لیے حکومتی لیبارٹریز میں بھجوایا گیا، جن میں سے اکثر کمپنیوں کے پیسٹی سائیڈ کیمیکلز کے سیمپلز فیل ہو گئے اور حکومت کی لیبارٹریز نے انہیں جعلی قرار دے دیا، جس پر محکمانہ کارروائی کرتے ہوئے متعلقہ ذمہ دار پیسٹی سائیڈز کمپنیوں کے مالکان اور دیگر ایگزیکٹوز کے خلاف جعلی ادویات کی فروخت کرنے پر مقدمات کے اندراج کے لیے استغاثہ جات پولیس تھانوں کو ارسال کر دئیے گئے، جعلی زرعی ادویات کی فروخت کرنے پر پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے خلاف مقدمات زیر دفعات 21(1), 2( بی) ایگریکلچر پیسٹی سائیڈ آرڈیننس 1973 ترمیمی قانون 1997 کے تحت درج کرائے جاتے ہیں، جو کہ ناقابل ضمانت ہیں، جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے خلاف مقدمات کا اندراج نہیں ہو سکا، جبکہ ان کمپنیوں اور ان کے مالکان کے خلاف فوجداری کارروائی التواءکا شکار ہے، ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت کی طرف سے استغاثہ جات بھجوانے کے باوجود پنجاب بھر کے مختلف تھانوں میں تقریباً ایک ہزار سے زائد مقدمات کا اندراج رکا ہوا ہے، جبکہ جعلی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کے استعمال سے کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کا مالی نقصان برداشت کرنا پڑا لیکن جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث مافیا کے خلاف پنجاب حکومت کوئی کارروائی نہیں کر سکی اور نہ ہی اس مذموم دھندے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات درج ہو سکے ہیں، اور مافیا آزاد گھوم رہا ہے، اس صورتحال پر آل پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی سیکرٹری جنرل رانا محمد ظفر طاہر، ڈویڑنل راہنما ملتان سردار ذوالفقار عرف زلفی ڈوگر، صوبائی سیکرٹری جنرل سمال فارمرز پنجاب رانا واجد علی ایڈووکیٹ، ڈویڑنل آرگنائزر ڈیرہ غازی خان قاضی سرفراز حسین اور چیئرمین سمال فارمرز پنجاب راو¿ افسر خان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سیکرٹری زراعت پنجاب، انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، ڈائریکٹر جنرل ایگری کلچر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے، رانا محمد ظفر طاہر نے کہا کہ کسان اتحاد کا وفد آئی جی پولیس پنجاب سے ملاقات کرے گا اور یہ معاملہ اٹھایا جائے گا۔
Leave a Comment