
ملتان ( سپیشل رپورٹر) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے جنوبی پنجاب کی ضلعی اور تحصیل بار ایسوسی ایشنز کے نو منتخب عہدیداروں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بار اور بینچ کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے، انصاف کی فراہمی میں دونوں کا کردار اہم ہے، بار ایسوسی ایشنز کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں اور بار ایسوسی ایشنز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کروں گا، جمعہ کے روز جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، شجاع آباد، کبیر والا، دنیا پور، لیہ، علی پور، جتوئی، خانیوال، وہاڑی جام پور، کروڑ لال عیسن سمیت ضلعی و تحصیل کی بار ایسوسی ایشنز کے عہدےداروں سے ہائیکورٹ ملتان بینچ میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ امیر بھٹی نے کہا کہ انہیں بارز کی مشکلات اور مسائل کا بخوبی علم ہے۔ وکلاءکی طرف سے ججزکے رویہ کے بارے شکایات پر انہوں نے کہا کہ دونوں ایک ہی گاڑی کے پہیے ہیں، ماتحت عدلیہ کے ججز سے وکلاء کی ناراضی جچتی نہیں، اگر کوئی مسئلہ درپیش ہو تو باہمی احترام و شفقت سے مل بیٹھ کر افہام وتفہیم سے حل کیا جائے، وکلاء بردباری سے کام لیں۔ بار عہدیداروں اورکلاءکی فلاح و بہبود کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں نے چیف جسٹس کو وکلاء کالونی، جوڈیشل کمپلیکس اور وکلاء کے چیمبرز کے حوالے سے اپنے اضلاع اور تحصیل میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں صدر ڈسٹرکٹ بار مظفرگڑھ ملک جنید فاروق وجدانی ایڈووکیٹ اور جنرل سیکرٹری بار میاں معین الدین جوئیہ ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بتایا کہ ماتحت عدلیہ کے ججز وکلاءکو ریلیف نہیں دیتے حالانکہ اس ریلیف کا کسی بھی مقدمہ میں میرٹ بنتا ہے۔ اس بارے پریکٹس کرنےوالے وکلاءکو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، صدر ملتان بار وسیم خان بابر ایڈووکیٹ نے ملتان ضلع کچہری کے حوالے سے مسائل پیش کئے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے بار عہدےداروں کو ہدایت کی کہ اپنے مسائل متعلقہ ڈسٹرکٹ سیشن جج ، رجسٹرار ہائی کورٹ اور انسپکشن جج ہائی کورٹ ملتان بینچ کی وساطت سے انہیں بھجوائیں۔ ان پر نہ صرف ہمدردانہ غور کیا جائے گا بلکہ ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔
Leave a Comment