کیف:جنگ زدہ یوکرین میں کہیں زندگی کی رعنائیاں بھی نظرآنے لگی ہیں ،دارالحکومت کی رہنے والی ایک لڑکی فیشن آئوٹ فٹ میں - Baithak News

کیف:جنگ زدہ یوکرین میں کہیں زندگی کی رعنائیاں بھی نظرآنے لگی ہیں ،دارالحکومت کی رہنے والی ایک لڑکی فیشن آئوٹ فٹ میں

ملتان(بیٹھک سپیشل :علی نومان)کووڈکےبعد دنیا بھر میں اس کے اثرات سےمہنگائی ، کساد بازاری کے نتیجے میں آنے والے مالی دبائو سے لوگوں کیلئےرشتے نبھانا تو دوربچانابھی مشکل ہو چکا ہے،سٹڈیز سے پتہ چلتا ہے کہ جو شادی شدہ جوڑے مالی مسائل کا سامنا کرتے ہیں ان میں علیحدگی کا امکان زیادہ ہوتاہے اور اپنے شریک حیات بے وفائی کےبعد طلاق کی دوسری بڑی وجہ پیسہ ہے، اسی وجہ سے برطانیہ میں ریسیشن کے دوران طلاق کی شرح گزشتہ ایک دہائی میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ میں 4500 سے زیادہ جوڑوں کے سروے سے پتہ چلاکہ مالی معاملات کے حوالےسے دلائل ہی لوگوں کوشادی کیلئے قائل کرنے میں مرکزیت رکھتے تھے۔ریلیشن شپ ماہرین کا کہنا ہے کہ مالی مشکلات کی وجہ سے بہت زیادہ دباؤ اورگھریلوناچاقی سے گزررہے ہیں۔ مردوں کیطرف سے مالی پریشانیوں سے ڈپریشن میں جانے کاامکان خواتین کی نسبت زیادہ ہوتا ہےاورخواتین اس معاملے میں زیادہ متوکل ثابت ہوتی ہیں،مالی مشکلات میں گرفتارمردوں کی اپنی شریک حیات کیلئے گرم جوشی میں کمی کا باعث بنتی ہے اور نتیجتاََ برطانیہ کی معیشت کساد بازاری سےلوگ اپنے رشتوں میں دباؤ محسوس کر رہےہیں،۔ مالی مسائل کی وجہ سے دباؤ میں رہتے ہوئے ایسے جوڑوں میں طلاق ، علیحدگی جیسے پرخطر فیصلوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ خواتین ایسے میں زہنی کشمکش کا شکار ہو کر اپنے رفیق حیات کو پہلے جیسا سپورٹ نہیں کر پاتیں جس سے دونوں نقصان اٹھاتےہیں ۔اس حوالےسے برطانوی ماہر فرانسین کائےجودو دہائیوں سے بہت سے جوڑوں کو انکے رشتوں کو سمجھنے اورخوشگوارتعلقات کیلئے کائونسلنگ دے رہی ہیں اوراس موضوع پرانکی تصانیف بھی ہیںکا کہنا ہے کہ پیسےکا ہونا نہ ہونا شادیوں کو خطرے میں نہیں ڈالتا بلکہ اصل میں منفی رویےرشتوں کی ناکامی میں کارفرما ہوتے ہیں۔ چونکہ ہر شخص کا پیسے کے بارے میں مختلف نقطہ نظر ہوتا ہے اس لئےمیاں بیوی کے درمیان مالی معاملات پر افہام و تفہیم کی دانستہ کوششوں کا فقدان معاملات کوپوائنٹ آف نو ریٹرن تک لے جاتا ہےجبکہ یہ قضئےآسانی سے طے ہو سکتے ہیں۔فرانسیسن نے خودکوکو مالی اور جذباتی تباہ حالی سے بچانے کے ذاتی تجربے کے حوالےسے بتایا کہ جوڑوں کو اپنے اقتصادی خدشات اور احساسات کو ایک دوسرے سےایسے شیئرکرنا چاہئےکہ دونوں ایک دوسرے کو سمجھ سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہر انسان کو سمجھنا چاہئے کہ پیسہ اس کیلئےکیااہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پیسے کےبارے میں ہمارے رویے ہماری نفسیات میں کندہ ہیںجبکہ مالی عادات جو انسان کی جوانی میں ظاہر ہوتی ہیں جو اس نے بچپن میں سیکھی ہوتی ہیں ۔انہوں نے اپنے ایک کلائنٹ جوڑے کے حوالےسے بتایا کہ جب وہ مجھ سے ملنے آئےتو ان کارشتہ ٹوٹنے کے قریب تھا۔ ہوا یوں کہ شوہرجیسن کوویڈ کے دوران ایک اچھی ملازمت کھو چکے تھے ور اب انکی نئی نوکری بھی خطرے میں تھیجس سے وہ تناؤ میں تھے اورانکی اہلیہ ایمی کا خیال تھا کہ انکا شوہر انکی جذباتی کیفیات کو سمجھنے سے قاصر اورانکے حل میں رکاوٹ ہیں ۔، جیسن نے محسوس کیا کہ اسکی مایوسی کی جڑیں اسکے بچپن کی جذباتی محرومی میں ہیں، جیسن کو اسکے والد روزگار کی مصروفیات کی وجہ سے وقت نہیں دے پاتے تھے اورانکی ماں بھی فکر معاش میں کام کرتی تھیں۔ فرانسسین نے اپنے تجربات کا نچوڑ سامنے رکھتے ہوئے کہاکہ پیسےکا ہونا نہ ہونا بنیادی مسئلہ نہیں اورایمانداری اوراخلاص ہی وہ پائیدار بنیاد ہےجوکسی بھی حالت سے رشتوں کوسرخروئی سے نکال پاتی ہے۔دوسری طرف ایمی جن کا خاندانی پس منظر فوجی ہے نے مشکل وقت کا سامنادلیری سے کیا جو انکی گھریلوتربیت کا خاصہ تھی ۔ انکا خیال تھا کہ جیسن کے خوف کا منطقی جواز نہیں تھا۔ دونوں میاں بیوی کیلئے یہ سمجھنا ایک چیلنج تھا کہ آخر وہ اتنا مشکل رد عمل کیوں ظاہر کر رہے تھے ۔کائے کے مطابق مالی معاملات کے بارے میں ہم میں سے ہر ایک کی الگ الگ کہانی ہے۔ اور، اگر آپ اپنی ‘پیسے کی کہانی نہیں جانتے ، تو آپ اپنے رشتوں میں مزاحمت، خوف، شرمندگی جیسے منفی رجحانات کاسامنا کرتے رہیں گے اورسارا الزام بھی اپنے شریک حیات پرڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں خود سے سوال کرنا چاہئے کہ میں اپنے رشتے میں کس چیز کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہوں؟ اہمیت کے لحاظ سے ایک فہرست بنائیں، مثال کے طور پر،صحبت ، تفریح، جنسی، جذباتی مدد،مالی تحفظ وغیرہ۔ اسکے بعدوہ کون سی رکاوٹیں ہیں جو میرےشریک حیات کیساتھ ملنے کی راہ میں حائل ہیں؟ کیا آپ کو مسائل کے بارے میں بات کرنا مشکل لگتا ہے؟ کیا دوسرے خاندان کے افراد راستے میں آتے ہیں؟ کیا آپ کو دوسری وجوہات کی بنا پر رشتے کی مضبوطی کے بارے میں یقین نہیں ہے؟ ان درپیش چیلنجز کی کی فہرست بنائیں اوراپنی ترضیھات متعین کر لیں۔جو چیز ہم میں سے بہت سے لوگوں کے لیے مشکل ہے وہ یہ ہے کہ ہم پیسے کی کمی کو نااہلی، ناکامی، ناانصافی، قربانی، تحفظ کی کمی اورانتخاب کا حق سلب کرنے کے طور پر محسوس کر سکتے ہیںجوہمیں پریشانی میں لے جا سکتا ہے۔مالیات ایک جذباتی مسئلہ ہے اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا رشتہ قائم رہے توامانت و دیانت ہی واحدراستہ ہے۔

مزید جانیں

مزید پڑھیں
کارڈیالوجی

بہاولپور: 625اسامیاں خالی،کارڈیالوجی سنٹر آج بھی عملاً غیرفعال

بہاول پور(رانا مجاہد/ ڈسٹرکٹ بیورو)بہاول پور کارڈیک سنٹر گریڈ 01 تا 20 کی 625 آسامیوں پر تعیناتیاں تا حال نہ ہو سکی۔ بہاول پور کارڈیک سنٹر جس کو خوبصورت بلڈنگ اور جدید سہولیات کے حوالے سےسٹیٹ آف آرٹ کہا جاتا مزید پڑھیں

اپنا تبصرہ بھیجیں