محکمہ صحت مظفرگڑھ پولیو ورکرز کی بھرتی میں بےضابطگیاں

  • Home
  • ملتان
  • محکمہ صحت مظفرگڑھ پولیو ورکرز کی بھرتی میں بےضابطگیاں

مظفر گڑھ( بیٹھک رپورٹ ) محکمہ صحت مظفر گڑھ میں پولیو ورکرز کی آڑ میں غیر قانونی لوٹ مار کا انکشاف ہوا ہے۔ سابق ڈی ایچ او ہیلتھ و موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ بہاولپور ڈاکٹر اقبال مکول نے 2020 علی پور کوٹ ادو اور مظفر گڑھ پولیو ورکرز کی بھرتی کیلئے طے شدہ طریقہ کار سے انحراف کرتے ہوئے نچلے درجے کے اہلکاروں پر ایک غیر قانونی ریکروٹمنٹ کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی سے صرف وہی لوگ کلیئر کروائے گئے جن سے مبینہ طور پر مک مکا کر لیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر اقبال مکول نے پولیو ورکرز کی بھرتی کے

وقت اس وقت کے ڈپٹی کمشنر امجد شعیب ترین کو بھی بائی پاس کرتے ہوئے پولیو ورکرز کی بھرتی مکمل کی جس کے بعد اسوقت کے ڈپٹی کمشنر امجد شعیب ترین کو غیر قانونی بھرتیوں کا علم ہوا تو انہوں نے ایک انکوائری رپورٹ سیکرٹری صحت کو بھجوا دی جس کی روشنی میں اختیارات کے ناجائز استعمال پر ڈاکٹر اقبال مکول کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا لیکن محکمہ صحت مظفر گڑھ غیر قانونی بھرتیوں کے باجود ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفس مظفر گڑھ کے آفیسر اور آڈیٹر کی ملی بھگت سے پولیو ورکرز کو تنخواہیں بھی جاری کر دیں جس کے بعد مظفر گڑھ کے شہری رانا سرفراز کی درخواست پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ڈیرہ غازی خان ریجن نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں 2020 میں تعینات چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیاض کریم لغاری،ڈی ایچ او ڈاکٹر اقبال مکول اور ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفیسر عمر دراز بھٹی کے خلاف انکوائری شروع کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پولیو ورکرز کی بھرتی کے وقت ریکروٹمنٹ رولز کی خلافِ خلاف ورزی کی گئی۔ قانونی طور پر صرف متعلقہ یونین کونسل کی خواتین امیدوار کو ترجیح دینا لازمی ہوتا ہے لیکن سابق ڈی ایچ او ڈاکٹر اقبال مکول نے اپنے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیاض کریم لغاری کی آشیر باد سے مرد پولیو ورکرز بھرتی کئے جس سے پولیو مہم بھی متاثر ہوئی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کے افسران نے اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ڈاکٹر اقبال کے خلاف پیڈ ایکٹ کی کاروائی کرنے کے بجائے اسے بطور انعام چیف ایگزیکٹو آفیسر محکمہ صحت بہاولپور تعینات کر دیا ہے۔ محکمہ صحت کے اس اقدام کی وجہ سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں ڈسپلن کے معیار سوالیہ نشان لگا چکا ہے۔

طے شدہ طریقہ کار سے انحراف کرتے ہوئے نچلے درجے کے اہلکاروں پر ایک غیر قانونی ریکروٹمنٹ کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی سے صرف وہی لوگ کلیئر کروائے گئے جن سے مبینہ طور پر مک مکا کر لیا گیا تھا ۔ ڈاکٹر اقبال مکول نے پولیو ورکرز کی بھرتی کے وقت اس وقت کے ڈپٹی کمشنر امجد شعیب ترین کو بھی بائی پاس کرتے ہوئے پولیو ورکرز کی بھرتی مکمل کی جس کے بعد اسوقت کے ڈپٹی کمشنر امجد شعیب ترین کو غیر قانونی بھرتیوں کا علم ہوا تو انہوں نے ایک انکوائری رپورٹ سیکرٹری صحت کو بھجوا دی جس کی روشنی میں اختیارات کے ناجائز استعمال پر ڈاکٹر اقبال مکول کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا لیکن محکمہ صحت مظفر گڑھ غیر قانونی بھرتیوں کے باجود ڈسٹرکٹ اکاو¿نٹس آفس مظفر گڑھ کے آفیسر اور آڈیٹر کی ملی بھگت سے پولیو ورکرز کو تنخواہیں بھی جاری کر دیں جس کے بعد مظفر گڑھ کے شہری رانا سرفراز کی درخواست پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ڈیرہ غازی خان ریجن نے غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں 2020 میں تعینات چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیاض کریم لغاری،ڈی ایچ او ڈاکٹر اقبال مکول اور ڈسٹرکٹ اکاونٹس آفیسر عمر دراز بھٹی کے خلاف انکوائری شروع کر دی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پولیو ورکرز کی بھرتی کے وقت ریکروٹمنٹ رولز کی خلافِ خلاف ورزی کی گئی۔ قانونی طور پر صرف متعلقہ یونین کونسل کی خواتین امیدوار کو ترجیح دینا لازمی ہوتا ہے لیکن سابق ڈی ایچ او ڈاکٹر اقبال مکول نے اپنے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر فیاض کریم لغاری کی آشیر باد سے مرد پولیو ورکرز بھرتی کئے جس سے پولیو مہم بھی متاثر ہوئی۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کے افسران نے اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ڈاکٹر اقبال کے خلاف پیڈ ایکٹ کی کاروائی کرنے کے بجائے اسے بطور انعام چیف ایگزیکٹو آفیسر محکمہ صحت بہاولپور تعینات کر دیا ہے۔ محکمہ صحت کے اس اقدام کی وجہ سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں ڈسپلن کے معیار سوالیہ نشان لگا چکا ہے۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?