بھارتی حراست میں پاکستانی ماہ بیٹی ہائی کمیشن کی مدد کی منتظر

  • Home
  • ملتان
  • بھارتی حراست میں پاکستانی ماہ بیٹی ہائی کمیشن کی مدد کی منتظر

اسلام آباد( بیٹھک نیوز )بھارتی شہر بنگلور میں زیرِ حراست پاکستانی خاتون اور ان کی 4 سال کی بیٹی پاکستانی ہائی کمیشن کی مددکی منتظر ہیں، سمیرا کے ڈی پورٹ ہونےکی راہ میں واحد رکاوٹ پاکستانی شہریت کا سرکاری تصدیق نامہ ہے۔بھارتی انسانی حقوق کی کارکن ایڈووکیٹ سہانا بسواپٹنا نے بتایا کہ سمیرا بنگلورکے اسٹیٹ ہوم فار ویمن کے حراستی مرکز میں ہیں، سمیرا کے ہمراہ ان کی چار سال کی بیٹی بھی موجود ہے۔سہانا کے مطابق سمیرا کا تعلق کراچی سے ہے، سمیرا کے والدین گذشتہ کئی برسوں سے قطر میں روزگار کے لیے مقیم ہیں، قطر میں الدین کی مرضی کے خلاف سمیرا نے بھارتی نوجوان سے شادی کی، سمیراشوہر کے ہمراہ بغیر ویزے کے 2016 میں انڈیا میں داخل ہوئیں، کچھ عرصے بعد بھارتی حکام کی جانب سے دونوں کو گرفتار کرلیا گیا، شوہر پر انہیں بغیر ویزا انڈیا لانے میں سہولت کاری کا الزام تھا، قید کے ابتدائی دنوں میں ہی جیل میں سمیرا کی بیٹی پیدا ہوئی تھی۔ایڈووکیٹ سہانا نے بتایا کہ کچھ عرصے بعد سمیرا کے شوہرکو ضمانت پر رہا کردیا گیا، شوہر نے رہائی کےکچھ عرصے بعد سمیرا سے رابطہ ختم کردیا، 18 نومبر 2021 کو نئی دہلی میں سمیرا نے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران سے ملاقات بھی کی۔ان کا کہنا ہے کہ سمیرا کی وطن واپسی کے لیے حکومت پاکستان جلد از جلد سمیرا کی پاکستانی شہریت کی تصدیق کرے، سمیرا کے ڈی پورٹ ہونے میں واحد رکاوٹ پاکستانی شہریت کا سرکاری تصدیق نامہ ہے۔

دریں اثنامسلم لیگ ن کے سینیٹرعرفان صدیقی نے سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کی چیئرپرسن شیری رحمان کوخط لکھ دیا۔خط میں عرفان صدیقی نے مطالبہ کیا ہے کہ امورخارجہ کی قائمہ کمیٹی سمیرا کی رہائی کیلئے فوری اقدامات کرے۔سینیٹرعرفان صدیقی نے سمیرا کے معاملے کو معمول کے ایجنڈے پرترجیح دینے کی درخواست بھی کی ہے۔عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ سمیرا 4 سالہ بیمار بچی کے ہمراہ پاکستانی شہریت کی تصدیق کا انتظار کررہی ہے، یہ معاملہ سینیٹ کے ایوان میں بھی اٹھایا تھا۔خط میں کہا ہے کہ سینیٹ کی امورخارجہ کمیٹی کا اجلاس 17فروری کو ہورہا ہے، کمیٹی ایجنڈے کے ساتھ اس اہم انسانی معاملے پرترجیحی بنیاد پربحث کرے۔خط میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ بلا تاخیر سمیرا کو مطلوبہ ضروری کاغذات فراہم کرے۔خیال رہے کہ بھارتی شہر بنگلور میں زیرِ حراست پاکستانی خاتون اور ان کی 4 سال کی بیٹی پاکستانی ہائی کمیشن کی مددکی منتظر ہیں، سمیرا کے ڈی پورٹ ہونےکی راہ میں واحد رکاوٹ پاکستانی شہریت کا سرکاری تصدیق نامہ ہے۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?