اداریہ: ایم ڈی اے ملتان، غیرقانونی طور پر 44 کروڑ کی ادائیگی سے ملازمین کو مشکلات

  • Home
  • ملتان
  • اداریہ: ایم ڈی اے ملتان، غیرقانونی طور پر 44 کروڑ کی ادائیگی سے ملازمین کو مشکلات

ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سیلف انکم اکاونٹ سے غیرقانونی طور پر 44 کروڑ روپے نیوملتان کی سڑک کے آر پار دو حصوں کو ملانے والے مدنی اوور ہیڈ برج کی تعمیر پر خرچ کردیے گئی۔ روزنامہ ”بیٹھک “ملتان کی 17 فروری کی اشاعت میں شائع ہونے والی خصوصی نیوز سٹوری سے پتا چلا ہے کہ ایم ڈی اے کے سلیف انکم اکاو¿نٹ سے 44 کروڑ روپے کی یہ خطیر رقم غیرقانونی طور پر وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دباوپر مذکورہ اوور ہیڈ برج کی تعمیر پر خرچ کی گئی جبکہ سٹی ڈویلپمنٹ ایکٹ کے تحت ایسے ترقیاتی منصوبوں کے لیے درکار فنڈز وفاق اور صوبہ فراہم کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔ ایم ڈی اے کا سیلف انکم اکاونٹ ملازمین کی تنخواہیں، پنشن اور دیگر بنیادی ضرورتوں کی مد میں مصارف کے لیے ہوتا ہے اور اس سے میگا ترقیاتی پروجیکٹس کے لیے رقوم کی ادائیگی غیرقانونی ہے۔ جس علاقے میں یہ اوورہیڈبرج تعمیر ہورہا ہے وہ علاقہ وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے حلقہ انتخاب میں شامل ہے۔ وفاقی وزیر خارجہ نے اپنے حلقے کے عوام کی مشکلات دور کرنے کے لیے اوور ہیڈ برج کی تعمیر کے لیے درکار رقم صوبہ اور وفاق سے منظور کرانے کی بجائے ایم ڈی اے کے سیلف انکم اکاونٹ سے چوالیس کروڑ روپے نکلوائے جس سے ایم ڈی اے کا سیلف انکم اکاو¿نٹ قریب قریب خالی ہوگیا ہے۔ ایم ڈی اے پر پڑنے والے غیرمعمولی مالیاتی دباو¿ کے سبب ایم ڈی اے کے حاضر سروس ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کی ادائیگی میں سخت مشکل کا سامنا ہے۔ جبکہ ایم ڈی اے کوروزمرہ کاموں کے لیے درکار اخراجات میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ملتان شہر سے دوسری بار وزیر خارجہ بننے والے شاہ محمود قریشی اپنے سیاسی حریفوں اور اپوزیشن کے مرکزی رہنماو¿ں پر بدعنوان اور کمپرومائزڈ سیاست کرنے کا الزام عائد کرتے رہتے ہیں اور عام طور پہ ان کی شہرت ایک ایماندار اور اصول پسند سیاست دان کی ہے لیکن مدنی اوورہیڈ برج کی تعمیر میں ایم ڈی اے کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن فنڈ سے خطیر رقوم کی ادائیگی ان کی اس شہرت پر داغ لگانے کے مترادف ہے۔ یہاں یہ سوال بھی جنم لیتا ہے کہ ایم ڈی اے حکام نے اپنے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے لیے بنائے گئے سیلف انکم اکاونٹ سے اتنی بھاری رقم کیسے جاری کی اور کس کے حکم پر انہوں نے یہ کیا۔ اصولی طور پر تو چیف سیکرٹری جنوبی پنجاب کو اس معاملے کا فی الفور نوٹس لیکر ایم ڈی اے حکام سے باز پرس کرنی چاہئیے اور ذمہ داروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?