
بہاول پور(بیٹھک رپورٹ) وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے وژن کے مطابق محکمہ اطلاعات و ثقافت حکومت پنجاب کی ہدایت پر پنجاب کونسل آف دی آرٹس بہاول پور کے زیر اہتمام پنجاب ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام 2022-23کے ڈویژنل سطح کے مقابلے رشیدیہ آڈیٹوریم بہاول پور آرٹس کونسل میں منعقد ہوئے جن میں رحیم یار خان، بہاول پوراور بہاولنگر سے گائیکی، مصوری، تھیٹر، افسانہ نگاری،دستکاری اور ثقافتی رقص کے مقابلوں میں پہلی تین پوزیشنز لینے والے مرد و خواتین امیدواروں نے شرکت کی۔ نتائج کے مطابق مقابلہ گائیکی میں اسامہ علی نے اوّل،نادِعلی نے دوم اورنبیل ربانی نے سوم پوزیشن حاصل کی۔ مقابلہ دستکاری میں ابراہیم، شازیہ بی بی اورمومن الزہرا نے بالترتیب پہلی دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کی۔ مقابلہ افسانہ نگاری میں کوثر پرویز اول، عیشال فاطمہ دوم اورقراة العین سوم رہیں۔ تھیٹرکے مقابلہ میں دانش سکول نے پہلی رشید جان نے دوسری اورہشام ثاقب نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ثقافتی رقص کے مقابلہ جات میں اجمل گروپ نے پہلی، وقار ثقلین گروپ نے دوسری اور حذیفہ گروپ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ مقابلہ مصوری کے نتائج کے مطابق عامر حسین پہلے،بشریٰ اسلم دوسرے اور محمد کامران تیسرے انعام کے حق دار قرار دئیے گئے۔ تقریب تقسیم انعامات میں مقابلہ مصوری، گائیکی، افسانہ نگاری، دستکاری میں پوزیشن حاصل کرنے والوں کو بالترتیب 25 ہزار روپے،20ہزارروپے اور 15 ہزار روپے جبکہ مقابلہ تھیٹر اور ثقافتی رقص میں پہلی،دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنےوالے امید واروں کو 60ہزارروپے، 50 ہزار روپے اور 40 ہزار روپے کے انعامی چیک دئیے گئے۔ڈویڑنل مقابلہ جات میں آغا صدف مہدی، ڈاکٹر خالد اقبال، نیئر مصطفی، ڈاکٹر سجاد نعیم، محمد زبیر ربانی، عصمت اللہ شاہ، ڈاکٹر محمد رانا شہزاد، ماریہ انصاری، فرجاد فیض، غلام حسین، ظفر دہلوی، نوازش علی، جمیل پروانہ، آصفہ،نادیہ نیاز، ڈاکٹر رب نواز کاوش بطور منصفین شریک تھے۔ڈائریکٹر پنجاب کونسل آف دی آرٹس بہاول پور ڈویژن سلیم قیصر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی سطح کے بعد ڈویژنل سطح کے پروگرام بھی کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئے ہیں۔ مقابلہ جات میں 16 تا 40 سال تک کے ہنر مند مردو خواتین امیدواروں نے حصہ لیا۔ ڈویژنل سطح پر تمام کیٹیگریز میں پہلی پوزیشن حاصل کرنےوالے نوجوان صوبائی سطح پر ہونےوالے مقابلہ جات میں شرکت کریں گے۔ تقریب میں ملک ذکاء اللہ،سہیل کامران اور مہ جبیں ودیگر بھی موجود تھے۔
Leave a Comment