
ملتان( وقائع نگار)پاکستان سرائیکی پارٹی کے زیر اہتمام ماں بولی کے عالمی دن کے حوالے سے نواں شہر چوک پر ماں بولی کے حق میں اور سرائیکی زبان کو تسلیم نہ کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ ، چیرپرسن پاکستان سرائیکی پارٹی اور مرکزی صدر ملک اللہ نواز وینس نے کی جبکہ مظاہرے میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک جاوید چنڑ ایڈووکیٹ، سرائیکستان قومی کونسل کے صدر ظہور احمد دھریجہ ،سنئیر نائب صد رپاکستان سرائیکی پارٹی علامہ اقبال وسیم ،ڈاکٹر مقصود خان لنگاہ ،ممتاز خان ڈاہر،ڈاکٹر احسان خان چنگوانی ،شریف خان لاشاری، ایم کیو ایم کے رہنما سید غلام عباس بخاری، مظہر عباس کات ،شعیب نواز بلوچ ،اشرف باقر، مرید عباس لنگاہ ، حمید خان بلوچ ،صابر خان گھلو، ملک فہیم ارائیں ،خالد نواز راہی، ملک یعقوب وینس، جی آر گورمانی کے علاو ہ سینکڑوں کارکنوں ے عہدیدارن نے شرکت کی، مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے کہا کہ21فروری سرائیکی قوم جوش وجذبے سے منارہی ہے پورے سرائیکی وسیب سے کارکنان اپنی زبان وثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے ماں بولی کے پروگرام منا رہے ہیں سرائیکی قوم کو حکمران نظر انداز کر رہے ہیں ہماری زبان کو تسیلم نہیں کیا جا رہا حکومت ہمارے بچوں کو مادری زبان سرائیکی میں تعلیم دے ورنہ دیگر زبانوں کے نصاب کو تسلم نہیں کریں گے ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق سرائیکی زبان میں تعلیم دی جائے سرائیکی زبان کو تسلیم نہ کرنے پر حکمرانو ںکے خلاف خطے میں مظاہرے کریں گے حکمران فوری سرائیکی صوبے کا اعلان کریں اور آئینی بل اسمبلی میں لائیں ورنہ پورے خطے میں مظاہرے کئے جائیں گے مرکزی صدر ملک اللہ نواز وینس نے کہا کہ سرائیکی قوم پاکستان کی سب سے بڑی قوم ہے جس کو حکمرانوں نے ہر لحاظ سے نظر انداز کیا ہوا ہے ہمارے تمام حکومتوں نے سرائیکی زبان کو تسیلم نہیں کیا ہماری جدو جہد زبان اور ثقافت کے لئے جاری رہے گی انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پانچ ثقافتوں کا ملک ہے اگر دیگر زبانوں کے کلچر ڈے منائیں جاتے ہیں تو سرائیک زبان کو کیوں تسلیم نہیں کیا جاتاحکومت سرائیکی زبان کو تسلیم کرے اور اداروں میں پڑھائے ، ظہور احمد دھریجہ نے کہاکہ سرائیکی زیان کو ثقافت کو حکمران مسلسل نظر انداز کر رہے ہیںہمارے ساتھ بنگالیوں والا سلوک کیا جا رہا ہے بنگلہ دیش 1971 میں زبان کو تسلیم نہ کی بنیاد پر وقوع پذیر ہوا انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے تمام وسائل پر حکمران اور غاضب طبقہ قابض ہے ہمیں پنجاب سے آزادی چاہیے سول سیکرٹریٹ مسائل کا حل نہیں ہے اس موقع پر ملک جاوید چنڑ، علامہ اقبال وسیم ،ممتاز خان ڈاہر،شریف لاشاری ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ،بعد ازاں ملتان پریس کلب تک سرائیکی زبان کے حق میں ریلی نکالی گئی تخت لاہو اور تخت پشور کے خلاف بھرپور نعرے بازی کی گئی کارکنوں نے سرائیکی زبان کو تسلیم کرنے کے حق میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
Leave a Comment