پام آئل امپورٹرز کی بے رحم لوٹ مار، ڈالر بڑھنے سے اثاثے کئی گنا

  • Home
  • ملتان
  • پام آئل امپورٹرز کی بے رحم لوٹ مار، ڈالر بڑھنے سے اثاثے کئی گنا

ملتان(ملک اعظم سے)پام آئل امپورٹرز بھی مافیا بن کر حکومت کے سامنے آ چکے ہیں۔ کبھی ڈالر کی قیمت میں اضافے کو بہانہ بنا کر تو کبھی عالمی مارکیٹ میں مہنگائی کا جواز تراش کر لاکھوں میٹرک ٹن ڈرائی پورٹ پر سٹاک ،پائل آئل کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ کرکے اربوں روپے سمیٹنے میں لگا ہوا ہے۔ مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی کارروائی بھی پام آئل امپورٹرز کی لوٹ مار روکنے میں ناکام ہوگئی۔ وزارت صنعت و تجارت بھی پام آئل مافیاز کے گرد قانونی شکنجہ کسنے میں ناکامی کا شکار رہی۔ معلوم ہواکہ پام آئل امپورٹرز انڈونیشا اور ملائشیا سے درآمد کیا جانےوالا آئل کراچی ڈرائی پورٹ پر سٹاک کر لیتے ہیں۔ اس وقت بھی لاکھوں میٹرک ٹن آئل سٹاک میں موجود ہے۔ یہ آئل ڈالر کی اونچی چھلانگ لگانے سے پہلے خریدا جا چکا ہے۔ جونہی عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت بڑھتی ہے تو پام آئل امپورٹرز سٹاک شدہ آئل پر نئی قیمت عائد کرکے مہنگا کر دیا جاتا ہے۔ اسی طرح پام آئل امپورٹرز ڈالر کی قیمت بڑھنے پر سٹاک شدہ پام آئل کی قیمت میں اضافے کا اعلان کر دیتے ہیں۔ اس طرح صرف ایک ہی کنسائنمنٹ پر پام آئل امپورٹرز مافیاز بیٹھے بیٹھے اربوں سمیٹ لیتا ہے۔ پام آئل امپورٹرز کے اس کھیل کا سب سے بڑا متاثرہ پاکستان کا وہ طبقہ ہے جو خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے ۔جس کو آئے روز گھی کے نئے ریٹ پر خریداری کرنا پڑتی ہے۔ پام آئل مافیاز کی دیکھا دیکھی ریٹیلرز بھی گھی قیمت میں اضافہ کر دیتے ہیں حالانکہ گھی سٹاک میں موجود ہوتا ہے۔ معلوم ہوا کہ جب پام آئل مافیا بے لگام ہوا تو وزارت صنعت و تجارت نے مسابقتی کمیشن آف پاکستان کو آئل امپورٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارشات بھجوائیں جس پر مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے چھاپے مارے کر چند ایک آئل امپورٹرز کا ریکارڈ قبضہ میں لیا تو اس پام آئل مافیاز نے سخت مزاحمت کی ۔ جس پر مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی کارروائی ناکامی کا شکار ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ پام آئل کی پراسیسنگ کی باقاعدہ طور پر ضرورت نہیں ہوتی ۔اسکی پیکنگ کے بعد مارکیٹ میں لایا جا سکتا ہے۔ حکومت چاہے تو اس صورت میں گھی کی قیمت 50روپے فی کلو تک فوری کم ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ساڑھے 11ہزار روپے فی من قیمت والے پام آئل کو ساڑھے 13ہزار روپے فی من میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ اسکے علاوہ یہ مافیاز خود ساختہ قلت پیدا کر کے بھی اپنی اجارہ داری قائم رکھے ہوئے ہیں۔ مسلم لیگ کے دور حکومت میں جب آئل مافیاز نے گھی کی قیمت بڑھائی تو اسوقت کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے ڈپٹی کمشنرز کو فوری طور پر متحرک کرکے کریک ڈاو¿ن کرنے کا حکم دیا اور انکو ہر ممکن اختیار دیا گیا جس کے نتیجے میں گھی سستا ہوا اور عام آدمی کی پہنچ میں آگیا۔ شہری حلقوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور آئل امپورٹرز مافیاز کےخلاف کریک ڈاو¿ن کیا جائے اور گھی کی قیمت کو کنٹرول میں لایا جائے۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?