پیسٹی سائیڈ کمپنیاں مالا مال، کسان کنگال

  • Home
  • ملتان
  • پیسٹی سائیڈ کمپنیاں مالا مال، کسان کنگال

ملتان ( رانا امجد علی امجد سے) بڑے نام چھوٹے کام، پنجاب بھر میں کام کرنےوالی آدم ایگرو کیمیکلز، اے جی فارما اور پیٹرون کیمیکلز سمیت اکثر پیسٹی سائیڈ کمپنیاں جعلی زرعی ادویات کی فروخت میں ملوث، کسانوں سے لوٹ مار کا سلسلہ جاری، کسانوں کی جیبوں سے کروڑوں روپے نکال لئے گئے۔ محکمہ زراعت کی لیبارٹریز کی طرف سے مارکیٹ میں فروخت ہونےوالی اکثر زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ جعلی قرار، محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے لیبارٹری رپورٹ جاری کردی، کمپنی مالکان، سیلز افسران اور ڈیلرز کےخلاف کارروائی اور فوجداری مقدمات کے اندراج کا حکم، کمپنیوں نے عدالت سے رجوع کر لیا۔ محکمانہ کارروائی کےخلاف عدالتی حکم امتناعی حاصل کر لئے۔ تفصیل کے مطابق کپاس کی فصل پر حملہ آور بیماریوں کے علاج کے لیے مارکیٹ میں مختلف پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کی طرف سے فروخت ہونے والی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کی محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے حکام نے جب کوالٹی چیکنگ کی اور سیمپلز کو مستند لیبارٹریز کو بھجوایا تو مارکیٹ میں دستیاب ان کمپنیوں کی اکثر زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کے سیمپلز فیل ہو گئے اور انہیں جعلی اور سب سٹینڈرڈ قرار دے دیا گیا۔ جن کمپنیوں کی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ کوالٹی کنٹرول لیبارٹریز نے جعلی قرار دیا ہے، ان میں آدم ایگرو کیمیکلز کی بائی فینتھرین ، ا ے جی فارما کی ریکٹر، پیٹرون کیمیکلز کی کلوڈینا فاپ پروپرجائیل اور برو ماکسنل ایم سی پی اے ، و دیگر کمپنیاں اور ان کی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ شامل ہیں۔ لیبارٹری رپورٹ کے مطابق اکثر ادویات میں شامل ایکٹو اجزائ مقررہ سٹینڈرڈ یعنی پیمانے 10.8 فیصد کی بجائے بہت زیادہ 14.45 فیصد یا بہت کم پائے گئے۔ جبکہ ایف اے او کے مطابق برداشت کی حد چھ فیصد ہونی چاہیے۔ لیکن جن ادویات کے سیمپلز لئے گئے ان میں یہ برداشت لمٹ 33 فیصد تک بھی پائی گئی۔ پیسٹی سائیڈز چونکہ خطرناک کیمیکلز ہیں جن کا فصلات پر استعمال منظور شدہ کوالٹی اور مقدار کے مطابق ہونا چاہیے۔ اگر مجوزہ اور مقررہ حد سے زیادہ یا کم کیمیکلز کی مقدار استعمال کی جائے تو وہ نقصان دہ کیڑوں کی قوت مدافعت میں اضافے کا باعث بن جاتی ہے اور یہ عمل فصلات کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے۔ لیبارٹریز کی رپورٹ سامنے آنے پر محکمہ زراعت اور پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کے افسران سر پکڑ کر بیٹھ گئے، چنانچہ محکمہ زراعت پنجاب نے صوبہ بھر میں جعلی زرعی ادویات اور سپرے وغیرہ فروخت کرنے والی پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے مالکان، سیلز افسران اور ڈیلرز کے خلاف کارروائی کرنے اور تھانوں میں مقدمات درج کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ جبکہ ان کمپنیوں کے مالکان نے عدالت سے رجوع کر کے محکمانہ کارروائی کے خلاف حکم امتناعی حاصل کر رکھے ہیں، عدالت میں زیر سماعت مقدمات لیفٹ اوور ہو گئے ہیں جبکہ آل پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی سیکرٹری جنرل رانا ظفر طاہر، ڈویژنل صدر ملتان سردار ذوالفقار احمد عرف زلفی ڈوگر، سمال فارمرز پنجاب کے صوبائی صدر پنجاب رانا واجد علی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کو لوٹنے والی اور جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والی پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے مالکان اور مافیا کے خلاف فوری ایکشن کرے، ان کے لائسنس منسوخ کئے جائیں اور ان کے مالکان کو نشان عبرت بنایا جائے۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?