تونسہ شریف (بیورو رپورٹ )میونسپل کمیٹی تونسہ میں خلاف قانون تقرریوں کا معاملہ مقامی شہری سلیم ناصر گورمانی کی درخواست پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈیرہ غازی خان ظفر چانڈیہ نے فریقین کو آج طلب کر لیا ۔ تفصیل کیمطابق میونسپل کمیٹی تونسہ شریف میں کچھ عرصہ قبل ٹیوب ویل آپریٹرز اور درجہ چہارم کی دیگر اسامیوں پر تعیناتیاں عمل میں لائی گئی تھیں جن میں سابق چیف آفیسر میونسپل کمیٹی مختیار احمد جتوئی، سابق ایس ڈی او میاں مستحسن بھٹی، سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ عبدالصمد ودیگر نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے مستحق لوگوں کو نظرانداز کر دیا تھا میرٹ کی خلاف ورزی اور اختیارات سے تجاوز پررخواست گزارسلیم ناصرگورمانی نے غیر قانونی تقرریوں کی ثبوت کیساتھ اینٹی کرپشن کو شکایت کی جس پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے معاملہ کی تحقیقات کیلئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ظفر چانڈیہ کو حکم دیا تھا کیونکہ چیف آفیسر تونسہ کے پاس ایڈیشنل چارج ہے اور ایڈیشنل چارج افیسر تقرریوں کا مجاز نہیں۔ واضح رہے کہ سابق چیف آفیسر میونسپل کمیٹی تونسہ شریف مختیار جتوئی کی پروموشن اور تعیناتی اسکااپنا محکمہ پہلے ہی غیر قانونی قرار دے چکاہےجب اسکی اپنی تعیناتی غیر قانونی ہے تو پھر اس کو بھرتیوں کا اختیار نہیں جبکہ مختیار جتوئی نے اپنے قریبی عزیز شعیب نامی نوجوان جو کہ جھوک اترا کا رہائشی ہے اسے میونسپل کمیٹی تونسہ شریف میں بیلدار تعینات کیا ہے ۔تونسہ شریف کے عوامی سماجی حلقوں نے نگران وزیر اعلیٰ پنجاب ، ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی بھرتیوں کو فوری کینسل کیا جائے دوبارہ اخبار اشتہار جاری کیا جائے ،ذمہ داران کیخلاف فوری کاروائی کی جائے۔ واضح رہے کہ اس درخواست کے واحد سرکاری گواہ ہیڈ کلرک قاضی نعیم اللہ کو بھی ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے۔
Leave a Comment