سدہ کرم ( نمائندہ خصوصی ) ضلع کرم میں گزشتہ 6دنوں سے جاری لڑائی

  • Home
  • خاص خبر
  • سدہ کرم ( نمائندہ خصوصی ) ضلع کرم میں گزشتہ 6دنوں سے جاری لڑائی

سدہ کرم ( نمائندہ خصوصی ) ضلع کرم میں گزشتہ 6دنوں سے جاری لڑائی میں لوئرکرم کے پرامن شہر سدہ پر لڑائی میں شامل نہ ہونے کے باوجود مسلسل شہری آبادی کو مخالف سمت سے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اب تک تقریباً 2درجن سے زائد میزائل اور مارٹر گولے شہری آبادی پر گرائے گئے ہیں۔ سدہ کے شہری حبیب خان نامی شخص کے گھر گھر پر مارٹر گولہ گرنے کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے تاہم بچے اور خواتین محفوظ رہے۔ اپرکرم میں دلاساء گاؤں سمیت میجر کلی کو بھی طوری لشکر نے جلا کر راکھ کر دیا اور سامان لوٹا جا رہا ہے جو انکے اپنے جاری ویڈیوز سے نمایاں طور ظاہر ہو رہا ہے ۔ بوشہرہ میں جنگ بندی کے باوجود گزشتہ رات چاروں اطراف سے دوبارہ لشکر کشی کرکے ان پر یلغار کر دی گئی جس میں کافی جانی و مالی نقصانات کا اندیشہ ہے اور زخمیوں کو نکالنے کا کوئی ذریعہ نہیں ۔ ادھر30رکنی قومی مصالحتی جرگے نے سیز فائر کی کوششیں تیز کر دی ہیں ۔ جرگے کو5حصوں میں تقسیم کیا گیاہے جو جنگ زدہ پانچ علاقوں کی طرف روانہ ہوچکی ہیں۔ اور جلد جنگ بندی کی امید ہے ۔ فوج اور ایف سی کے دستے بھی پہنچ چکے ہیں ۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ جنگ بندی کی کوششوں کو نہ ماننےوالوں سے فوج آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی اور جہاں جہاں خلاف ورزی ہوگی کوانہیں نشانہ بنایا جائے گا۔ ادھر پورا علاقہ مختلف قسم کے افواہوں کی زد میں ہے ۔ سنٹرل کرم پاڑہ چمکنی کے وسط میں آباد گوادر گاؤں جن کے متعلق افواہیں مسلسل گردش کر رہی ہیں حالانکہ وہ بالکل محفوظ ہے اور وہاں کی مقامی آبادی کے مطابق وہ ہمارے ہمسایہ ہیں اور ہمسایوں پر ہاتھ اٹھانا قبائلی روایات کے خلاف ہے،سدہ شہر میں ہو کا عالم ہے ،مین جرنیلی سڑک بند ہے۔ ادھر ضلع ہنگو، ٹل اور دوآبہ کے مقامات پر لوئر اور سنٹرل کرم کی گاڑیوں کو روکنے اور مسافروں کو بے جا تنگ کرنے پر لوئر کرم کے شہریوں نے سخت احتجاج کیا اور ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?