
لورالائی (بیٹھک رپورٹ،کرکٹ کے شوقین)لورالائی کا 19سالہ نوجوان ظاہر حمزہ زئی کی مخیرحضرات سے مالی تعاون کی اپیل ظاہر حمزہ زئی جس کاتعلق کلی نیو ویالہ سے ہے۔ایف اے تعلیم لورالائی ڈگری کالج سے حاصل کی ۔اسوقت راولپنڈی میں ایک پرائیویٹ ادارے میں ٹیویشن پڑھ رہے ہیں انہیںکرکٹ کا بہت شوق ہے لیکن تعلیم اور کرکٹ ایک ساتھ جاری رکھنا وہ بھی پنڈی میں انتہائی مشکل بلکہ ناممکن ہے یہ نوجوان 8 سال سے کرکٹ سے وابستہ ہے ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ اس نوجوان کے شوق اور خواہش علاقے کے پسماندگی کو مد نظر رکھتے ہوئے اسکی حوصلہ افزائی کیلئے نوجوان کی مالی مدد کرنی چاہئے کیونکہ اسکا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے لہٰذا لورالائی میختراور دیگر مخیر حضرات سے اپیل کی جاتی ہے کہ انکے ساتھ مالی مدد کی جائے ،اس کا اکاؤنٹ نمبر 03369304155 ہے۔ کرکٹ کے شوقین
دیسی ادویات
وہ ان ٹینڈوں سے بہت ندید سالن تیار کرتیں. چونکہ اس پورے کا یہ پھل جب سبز رنگت میں ہوتا تھا. تو اس میں کڑواہٹ بہت زیادہ ہوتی تھی. اور اس کڑاوٹ کی بدولت ہی یہ پھل پیٹ کے کیڑوں کو مارنے اور دیگر معدے کی دیگر بیماریوں کیلئے استعمال ہونے والی دیسی ادویات میں استعمال ہوتا تھا ۔ میری والدہ بڑی مہارت کے ساتھ ان ٹینڈوں کی کڑواہٹ دور کر کے انہیں ایک ذائقے دار سالن میں تبدیل کر لیتی تھیں جیسے کریلوں والے کو کالے سے پہلے کریلے کی کر کو ریٹ ڈور کوئی روایت کمیر کو لگنے والے ان ٹینڈوں کو سبز حالت میں ہی توڑ کرا نہیں سکھا لیا جاتا ہے اور خشک ٹینڈوں کو ان میں ہاون دستے میں .اچھی طرح کوٹ کر اس کا سفوف بنا لیا جاتا ہے
جس میں خشک کوڑتمبے اور کالا نمک ملا کر ان سےایک ایسی پھکی تیار کی جاتی ہے. جو پیٹ کی جملہ بیماریوں کا بہترین علاج ثابت ہوتی ہے. حکماان ٹینڈوں کواپنی بہت سی دیسی ادویات میں استعمال کرتے ہیں۔ کیر کے یہ ٹینڈ پیکر مرغے ہو جائیں تو حیرت انگیز اور پر یہ نرم ہو جاتے ہیں. اور ان کی رنگت سرخ رنگ میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ اللہ کی قدرت دیکھئے کہ سر حالت میں. انتہائی کڑوا لگنے والا یہ پھل پک کر انتہائی میٹھا ہو جاتا ہے. اور دیہات کے لوگ اسے ایک سوغات کے طور پر کھاتے ہیں. تاہم اب جیسے جیسے بنجرزمینیں آباد ہوتی جا رہا ہیں یہ پودہ ہماری ثقافت سے معدوم ہوتا جا رہا ہے۔
Leave a Comment