
راجن پور (سٹی رپورٹر)۔ حکومت پنجاب کی ہدایت پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کا ڈپٹی کمشنر۔ راجن پور ڈاکٹر منصور احمد خان بلوچ کے ہمراہ تحصیل جام پور کے نواحی علاقہ کوٹلہ دیوان کا۔ دورہ۔اس موقع پر انہوں نے کپاس کی فصل کا معائنہ کیا۔ انہوں نے کپاس کے کاشت کاروں سے ملاقات بھی کی ۔ اور مسائل بارے دریافت کیا۔سیکرٹری زراعت پنجاب کا کہنا تھا کہ۔ کپاس کی فصل میں پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں۔
کپاس کی پیداوار بڑھانے اور سفید مکھی کے کنٹرول کے لیے اچھی زرعی ادویات کا استعمال کریں۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت نے کپاس کے پودوں کے پتوں اور ٹینڈوں کا بغور جائزہ لیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر زراعت ڈی جی خان مہار عابد،سابق ڈی جی زراعت ڈاکٹر علی انجم،ایس ای انہار ڈی جی خان شوکت حیات ورک،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد صفات اللہ،اسسٹنٹ کمشنر جام پور افتاب اقبال گجر،ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت محمد اصف،ڈپٹی ڈائریکٹر پلانٹ پروٹیکشن ڈی جی خان الیاس رضا اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔
پنجابی کلچر
اس پودے کے پھل کا ایک اور اہم استعمال اس کا اچار بنانا ہے۔ ہمارے ہریانوی اور پنجابی کلچر میں اس کے ٹینڈ اچار میں ڈالے جاتے تھے. جو آم کے اچار کا ذائقہ بھی دو چند کر دیتے تھے. اچار میں ان کے استعمال سے اچار زودہضم ہو جاتا تھا۔ آج کل ہماری جدید ثقافت میں پلنے والی نئی نسل اس پودے کی اہمیت اورافادیت سے نابلد ہوتی جارہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زمینیں قابل کا شدت بنانے کئے لوگ دیگر درختوں اور جنگی جھاڑیوں کے ساتھ کبر یا کریل کے اس پودے کو بھی تلف کر رہے ہیں. اور اب یہ پورہ بہت کم جگہوں پر دیکھے کو مل رہا ہے۔
میں نے اپنے کھیت میں اس پودے کی جھاڑی لگا کر اسے تراش خراش کے ذریعے جھاڑی سے ایک خوبصورت کنولی والے چھوٹے درخت کی شکل میں بدلنے کا ارادہ کیا ہے جبکہ میں اپنے کھیت میں ایک بوٹنی کیل چارٹ میں معدوم ہونے والے بہت سے انکا کر انہیں اپنی ثقافت میں زندہ رکھنے کا عزم کیے ہوئے ہوں ۔
Leave a Comment