“ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کی صفائی ٹھیکے پر بحران: کم قیمت اور کم پروفائل فرم کی جیت”

“ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کی نجی فرم سے مشکلات: صفائی کا آپریشن کیوں شروع نہیں ہو رہا؟”

ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کی جانب سے ملتان کی تحصیل صدر اور سٹی میں صفائی کا ٹھیکہ لینے والی کمپنیوں نے مقررہ مدت میں آپریشن شروع کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہاتھ کھڑے کر دئیے منہ مانگی قیمت پر ٹھیکہ حاصل کرنے والی فرم کی ایڈمنسٹریٹر کی خواہش پر ایک مرتبہ پھر 22 فروری تک ڈیڈ لائن دے دی گئی ہے ذرائع کے مطابق ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی میں مبینہ طور اقربا پروری میرٹ سے ہٹ کر منہ مانگی۔
پوسٹنگ حاصل کرنے والے عہدے داروں کی نااہلیت کے نتائج وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ستھرا پنجاب پروجیکٹ پر تباہ کی اثرات مرتب کر رہا ہے ان افسران کے اثر و رسوخ کے سامنے میرٹ ، شفافیت اور حکومت احکامات کی کوئی حیثیت نہیں رکھتے ذرائع کے مطابق چیف فنانس افسر کبیر خان بنیادی طور پر کمپنی سیکرٹری ہیں فنانس رولز کے حوالے سے انھیں سرے سے کوئی تجریہ تک نہیں ہے کمپنی سیکرٹری ہونے کی وجہ سے انکا کام صرف اور صرف اجلاس کا انعقاد کروانا ہے ذرائع کے مطابق جیسے ہی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا اربوں روپے مالیت کا ستھرا پنجاب پروجیکٹ لانچ ہوا تو انھوں نے چئیرمن ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی میاں راشد اقبال اور چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر کی مبینہ ملی بھگت سے چیف فنانس آفیسر کے عہدے پر قبضہ کیا کیونکہ انکے پیش نظر آنے والے دنوں میں اربوں روپے مالیت کی ادائیگیاں تھیں جہاں سے انھیں مبینہ طور کک بیک کی قوی امید ہے۔
ذرائع کے مطابق ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی جب ڈویژن بھر کے لئے آؤٹ سورسنگ کا نظام ٹھیکے پر دینے جا رہی تھی تو ان ابتدائی دنوں میں کا سکرپٹ کبیر خان کا طے کردہ ہے کیونکہ انکے پاس چیف ایگزیکٹو آفیسر کا عارضی چارج تھا عبد الرزاق ڈوگر کے چارج سنبھالنے کے انھوں نے نئے چیف کا ایسا استقبال کیا کہ وہ آج تک کبیر خان کے گن گاتے نظر آتے ہیں ذرائع ملتان کی تحصیل صدر اور سٹی کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی ملتان ویسٹ منیجمنٹ بورڈ میں اس حد تک پنجے گاڑھ چکی ہے کہ کمشنر ملتان ڈویژن عامر کریم بھی صفائی کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی کمپنی کی انتظامیہ کے سامنے ڈھیر ہونے پر مجبور گئے کیونکہ عامر کریم اپنے طاقتور بیوروکریٹ پس منظر کے باوجود معاھدے کے تحت نجی فرم کا صفائی کا آپریشن شروع کرنے پر آمادہ نہیں کر سکے ۔
بلکہ انھیں نجی کمپنی کی خواہش کے مطابق نئی تاریخ دینا پڑ گئی ذرائع کا دعویٰ ہے پری کوالیفائکشن پراسس میں بے انتہائی مداخلت کی وجہ سے ملتان کی دو تحصیلوں صدر اور سٹی کا ٹھیکہ جس فرم نے حاصل کیا ہے اس کی انتظامیہ اور کبیر خان کے آپس میں گہرے یارانے ہیں جس کی وجہ سے انتہائی کم پروفائل والی فرم ساڑھے سولہ ارب کا ٹھیکہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی لیکن آج تک کام شروع نہیں کر سکی ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں کمشنر آفس میں ایک اجلاس کے دوران کمپنی کو 6 فروری کی ڈیڈ لائن دی گئی تو نجی فرم کی انتظامیہ نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔
جس کے بعد 22 فروری تک آپریشن شروع کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ذرائع کے مطابق بائیس فروری تک بھی نجی کمپنی کا آپریشن فعال ہوتے نظر نہیں آتا جس کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا جنوبی پنجاب کے مرکز میں ستھرا پنجاب پروجیکٹ فلاپ ہوتے نظر آتا ہے اس حوالے سے ترجمان ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کا کہنا ہے ایڈیشنل سرگرمیوں بہت جلد شروع ہو جائیں گے انھوں نے کمپنی میں کوئی سفارشی کلچر نہیں ٹھیکے میرٹ پر دئیے گئے ہیں

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں