ملتان(سٹی رپورٹر)ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی انتظامیہ کی مال بنانے کی ہوس کم نہ ہوسکی۔کرپٹ ٹولے نے 4سال قبل اسوقت کے افسران کو 16لاکھ روپے دیکر ملازمت پر مستقل ہونیوالے 70ہیوی ڈیوٹی ڈرائیوروں کو جعلی شناختی کارڈز،ڈرائیونگ لائسنس و دیگر دستاویزات کی از سرنو چھان بین کرانے کے نام پربلیک میل کرکے ان سے مزیدرقم بٹورنے کا منصوبہ بنالیا۔یونین کے عہدیدارسمیع اللہ،ارشدبلوچ اور جوادچوہدری بھی ہیوی ڈیوٹی ڈرائیور ہیں ،ان تینوں کے نام بھی اس لسٹ میں شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایاہے کہ یونین اور انتظامیہ کے درمیان کمیشن پر چندروز قبل ہونے والے جھگڑے کے نتیجے میں افسروں کے کرپٹ ٹولے نے یونین کے دفتر کو سیل کرکے عہدے داروں سمیع اللہ اور ازشد بلوچ پر کمپنی آفس میں داخلے پر پابندی لگادی تھی ،چند روز بعد فریقین میں ہونے والی صلح کے پیچھے بھی ڈرائیوروں کے مستقل ہونے کے حوالے سے انکوائری کی دھمکی تھی جس سے خوفزدہ ہوکر ان یونین عہدیداروں نے اپنی ممکنہ برطرفی سے بچنے کیلئے کمپنی کے افسران سے معافی مانگی کیونکہ ان کوڈر تھا کہ اگر مستقل ہونے کی انکوائری شروع ہوگئی تو وہ نہیں بچ سکیں گے کیونکہ ان دونوں یونین عہدیداروں کے ڈرائیونگ لائسنس کے حوالے سے ذرائع نے بتاہے کہ یہ لائسنس سندھ کے شہر نوابشاہ سے بنوائے گئے ہیں۔
یونین کے دیگر سرگرم ورکر جو ہیوی ڈیوٹی ڈرائیور ہیں ان میں سے بھی اکثریت کے لائسنس نوابشاہ کے ہیں۔اسی طرح ان 70ڈرائیوروں میں 10سے زائد ایسے ہیں جنکے شناختی کارڈجعلی ہیں اوور ایج ہونے سے بچنے کیلئے ان پر عمرکم کی گئی ہے۔کمپنی کے موجودہ کرپٹ ٹولہ عثمان بزدار کے سالے دوست محمدبزدار کا مبینہ فرنٹ مین مینجرایچ آر عقیل احمد اور مینجر آپریشن حبیب اللہ کو ڈرائیوروں کی جعلی دستاویزات بارے انکے زیر اثر جیل سے ضمانت پر رہا دو افسران انوارالحق اورعثمان خورشیدنے ساری معلومات فراہم کیںکیونکہ 4سال قبل جب ان ڈرائیوروں سے مستقل کرنے کے لئے 16لاکھ روپے لئے گئے تھے ۔اسوقت انوار الحق کے پاس ایم ڈی کا چارج تھا اور اسی نے سب سے زیادہ مال بنایا۔
انہوں نے کرپٹ ٹولے کے سامنے نمبر بنانے کے لئے ان کو ڈرائیوروں کی کمزوریاں بتائیں. اس سے ان افسران کو یونین کی بلیک میلنگ سے جان چھڑانے سے کافی مدد ملی۔مگر معلومات فراہم کرنیوالے انوار الحق اور عثمان خورشید کو بھی یہ فائدہ ہوا کہ انکی پوزیشن افسروں میں بہتر ہوگئی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ انتظامیہ نے ڈرائیوروں کی انکوائری کا معاملہ عارضی طور پر بظاہر دبا دیا ہے مگراسکی تلواریونین پر ہر وقت لٹکتی رہیگی یہ ہتھیار افسروں کو دیگر یونین کیخلاف استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔اس حوالے سے کمپنی کے مینجرایچ آر عقیل احمد نے اپنے موقف میں کہا کہ ڈرائیوروں کیخلاف ابھی تک کسی انکوائری کافیصلہ نہیں کیا گیا۔جب اس حوالے سے کوئی شکایت آئیگی تو تب فیصلہ کیا جائیگا۔