
ملتان (انویسٹی گیشن سیل،آئل مافیا) ملتان کے علاقے شیر شاہ میں ایرانی تیل کی سمگلنگ کے بعد ایک نیا انکشاف ہوا ہے، شریف ترگڑ پر مشتمل سمگلروں کے گروہ نے پی ایس او کی جعلی انوائس کا دھندہ بھی شروع کر دیا۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں ایرانی تیل کی سپلائی کو قانونی شکل دینے کے لیے پمپ مالکان کو پی ایس او کی جعلی انوائس فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق مظفر گڑھ سے ملتان کا داخلی راستہ شیر شاہ ہے جو کہ اب ایرانی تیل کا گڑھبن چکا ہے۔
اس علاقے میں تھانہ مظفرآباد، سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ ، کسٹم ڈیپارٹمنٹ کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے۔ ایک سو سے زائد ایرانی تیل کے سٹاکسٹ بے خوف و خطر سمگلنگ کا دھندہ کر رہے ہیں۔ انہی میں سے ایک سمگلر شریف ترگڑ ہے۔ جو چند سال قبل دو وقت کی روٹی کے لئے مارا مارا پھرتا تھا۔ شریف ترگڑ کا والد ایک آرے پر کام کرتا تھا۔ نہایت کم آمدنی کی وجہ سے یہ خاندان غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرتا تھا۔ لیکن جیسے ہی شریف ترگڑ ایرانی تیل کی سمگلنگ کی دنیا میں داخل ہوا تو اس خاندان کےدن پھر گئے۔
آئل مافیا
ذرائع کے مطابق کسی بھی دوسرے گردہ کی نسبت شریف ترگڑ نے کسٹم ملتان سے ڈائریکٹ تعلق قائم کیا جس کے بعد شریف ترگڑ کی دولت ضرب کے کلیہ کے تحت اکٹھی ہونا شروع ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق شریف ترگڑ نے دوسرے گروہ کی نسبت۔ ایرانی تیل کو قانونی شکل دینے کا کام بھی شروع کر رکھا ہے۔ شریف ترگڑ نے اپنے دیرینہ پارٹنر فدا مراثی کے بیٹے جہانگیر کو صرف ایک ہی اسائمنٹ دے رکھی ہے۔ جہانگیر پی ایس او کی انوئس کی جعلی کاپی تیار کرتا ہے۔ اور اسکا پرنٹ شریف ترگڑ کے حوالے کر دیتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایرانی تیل کو اسی جعلی انوائس کے ذریعے پی ایس او کا تیل ظاہر کیا جاتا ہے۔ جس کے بعد یہ تیل ایسے پمپس کو فراہم کیا جاتا ہے۔ جو سرکاری اداروں کو ڈیزل فراہم کر رہے ہوتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس وقت شہر ملتان میں نوے فیصد سے زیادہ پمپ مالکان کو پی ایس او کی جعلی انوائس کے ذریعے ایرانی تیل فراہم کیاجا رہا ہے۔ اس سارے دھندے میں تیل کی سپلائی وصول کرنے والے پمپ مالکان برابر کے شریک ہیں۔ ایرانی تیل کے دھندے کو بچانے کے لیے کسٹم حکام شیرہ شاہ میں واقع شریف ترگڑ کے ڈپو تک ذمہ داری نبھاتے ہیں۔ جس کے بعد مبینہ طور پر تھانہ مظفر آباد کا کام شروع ہوتا ہے۔
پی ایس اوکی جعلی انوائس
ملتان شہر میں سول ڈیفنس حکام صرف پیمانہ چیک کرتے ہیں۔ تیل کی کوالٹی جان بوجھ کر چیک نہیں کرتے۔ ذرائع کا دعویٰ ہےکہ شریف ترگڑ ماہانہ کروڑوں روپے ایرانی تیل کی سمگلنگ سے کما رہا ہے۔ اس حوالے سے جب شریف ترگڑ سے موقف کیلئے رابطہ کیا گیا۔ تو انکا موبائل نمبر بند پایا گیا۔ جبکہ کسٹم انسپکٹر ارشد ندیم نے بھی کال اٹینڈ کی اور نہ واٹس ایپ ٹیکسٹ کا جواب دیا۔ آئل مافیا
Leave a Comment