بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں جعلی بھرتیاں

  • Home
  • وسیب
  • بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں جعلی بھرتیاں
وکٹوریہ ہسپتال

بہاولپور (کرائم رپورٹر)بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں 64ملازمین کی مبینہ جعلی بھرتی۔ ڈاکٹر راؤ جاوید کیخلاف مقدمہ نمبر 2/19 تھانہ ہیڈ کوارٹر اینٹی کرپشن میں درج ہے۔ جس میں ایم ایس ارشاد کے سکین سائن ہوئے ریٹائرمنٹ 9 فروری کو ہوئی یعنی کہ 2016۔ اور دوسرے ماہ کی 21 تاریخ کو بغیر اخبار اشتہارات راؤ جاوید ایم ایس ساجد سپر نٹنڈنٹ۔

وسیم پی اے اور ریکارڈ کیپر نے جعلی سائن سکین کروا کر 64 بوگس بھرتیاں کیں۔ فی بھرتی مبینہ 5 لاکھ روپے فی کس وصول کیے گئے۔ اور جب اس سلسلہ میں سابقہ ایم ایس ارشاد کا موقف لیا۔ تو انہوں نے کہا کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات عائدکرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ میرے کمپیوٹر سے سائن اٹھائے گئے جن کی فرانزک رپورٹ بھی اینٹی کرپشن کے پاس موجود ہے۔

بہاولپور ہسپتال

جس میں بتایا گیا ہے یہ فیک سائن ہیں۔ ساری گیم میں ریکارڈ کیپر ایک ماہ کی چھٹی لیکر دفتر میں موجود رہا۔ اور جعلی فن پیش کرتا رہا۔ اس ریکارڈ کیپر نے سارا الزام میمونہ نامی خاتون ریکارڈ کیپر پر ڈال دیا۔ جس میں اینٹی کرپشن کو مبینہ سابقہ ایم ایس ڈاکٹر راؤ جاوید نے 20 لاکھ روپے میں خرید لیا۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کارروائی کرنے سے گرایزں ہے۔

ذرائع کے مطابق سابقہ ایم ایس کے جعلی اور سکین شدہ سائن کرنے ولا ریٹائر ایم ایس راؤ جاوید نے اپنا کیس دبوانے کے لیے اینٹی کرپشن کے کچھ کارخاص کے ساتھ ساز باز کرنے کے بعد معاملہ سابقہ ایم ایس پر ڈالنے کی کوشش کی۔ راؤ جاوید اختر نے وکٹوریہ ہسپتال کے ملازمین کے ساتھ ساز باز کرکے 9فروری کو ریٹائرڈ ہونیوالے ڈاکٹر ایم ایس ارشاد کے دستخط سکین کرکے 22فروری کو آڈر جاری کردیئے تھے 7سال ہوگئے مختلف اداروں اور برانچوں میں شروع ہونیوالی انکوائریوں کی فائلوں پر دھول جم گئی جہاں بھی انکوائری شروع ہوتی ہے۔

وکٹوریہ ہسپتال

اس میں تمام کردار کے حامل افراد اپنا حصہ ملا کر انکوائری ٹھپ کروا دیتے ہیں۔ بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال سال 2016میں ایم ایس ریٹائرڈ ہونیوالے ڈاکٹر ارشاد جو 9فروری کو ریٹائرڈ ہوئے تو ان کے بعد ایم ایس کا چارج لینے والے ڈاکٹر راؤ جاوید اختر نے وکٹوریہ ہسپتال کے عملہ ساجد علی قریشی سپرنٹنڈنٹ،محمد امین جونیئر کلرک،غلام شبیر کلرک،کاشف رضا اکاؤنٹنٹ،عمران کلرک،سید امانت علی شاہ کلرک پی اے،منور چیف سینیٹری انسپکٹر،محمد اکبر نائب قاصد،سلامت علی ڈسپیج کلرک،محمد شہزاد ریکارڈ کیپر،فہمیونہ سحر ریکارڈ کیپر،محمد نعمان آفیسر شماریا ایم ایس پی اے،ملک نذیر احمد پاپولیشن ویلفیئرودیگر کے ساتھ ملکر مبینہ کروڑوں روپے اکٹھے کرکے سکیل نمبر1تا سکیل نمبر14تک،درجہ چہارم سٹینو گرافر،لیب اسسٹنٹ،ایکس ٹیکنیشن،OTٹیکنیشن اور وارڈ بوائے وغیرہ فی کس سیٹ سکیل کے حساب سے فروخت کردیں۔

جعلی بھرتیاں

اور اس تمام تر بھرتی کا ذمہ دار سابقہ ریٹائرڈ ایم ایس ڈاکٹر ارشاد کو ٹھہرا دیا گیا 9فروری2016 کو ریٹائرڈ ہونیوالے ڈاکٹر ارشاد کے سکین شدہ دستخط کرکے 22فروری2016کو 64افراد کا لیٹر نکال دیا تھااب طویل 7سال کا عرصہ بیت جانے کے باوجود بھی بھرتی میں ملوث ملازمین کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے کیونکہ اس بھرتی میں کردار تمام ملازمین ملکر جہاں کہیں بھی انکوائری شروع ہوتی ہے اس میں مبینہ فی کس حصہ ملا کر انکوائری ٹھپ کرادیتے ہیں دوسری جانب سماجی حلقوں میں تشویش پائی جارہی ہے کہ 7سال کا عرصہ بیت جانے کے باوجود بھی اس کروڑوں روپے کے فراڈ میں ملوث افرادکیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوسکی اس حوالے سے جب سابق ایم ایس سے مؤقف کے لیے رابط کیا گیا تو انھوں نے کہا فون پر موقف نہیں دے سکتا ،میرے آفس آ جائیں آپ کو مؤقف مل جائے

آج کا اخبار

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?