
دن دہاڑےایرانی تیل کی سمگلنگ کے بجائے رات کے اندھیرے میں سٹاک کرنے کادھندہ شروع کردیا
معاملات طے،رات گئےمرغیوں کے ڈالے چناب چیک پوسٹ سےباآسانی گزرکرڈپوتک پہنچ جاتے ہیں
خان محمد یارگروہ کاسربراہ،حنیف منڈ،بیٹے اکمل منڈکابھی یہی طریقہ ہے،کسٹم،پولیس حکام سے یارانے
اعظم اورفیصل نے علی والاچوک پرڈپوبنارکھے ہیں،دیکھنے پرکچی اینٹوں سے بنی عمارت اجاڑ کھنڈرلگتی ہے
روزانہ لاکھوں کاتیل ان لوڈ ،ہم ایرانی تیل فروخت کرتے ہیں:خان محمد یار،حنیف،اکمل ،اعظم، فیصل کاموقف
ملتان (وقائع نگار،سمگلروں) ایرانی تیل کی سمگلنگ میں ملوث بین الصوبائی گینگ کے کارندوں نے تیل کی سمگلنگ کا طریقہ تبدیل کر دیا ہے دن دہاڑے سمگلنگ کا راز فاش ہونے پر اب رات کے اندھیرے میں ایرانی تیل سٹاک کرنے کا دھندہ شروع کر دیا ذرائع کے مطابق علی والا چوک پر اعظم اور اس کا پارٹنر فیصل، شیر شاہ کے علاقے میں خان محمد یار ، حنیف منڈاوربیٹےاکمل منڈ پر مشتمل بین الصوبائی گینگ نے روز نامہ بیٹھک کی جانب سے حقائق سامنے لانے کے بعد اب اپنا طریقہ واردات تبدیل کر دیا جو ڈالے دن دیہاڑے منگوائے جاتے تھے اب انکو ملتان میں داخل ہونے سے پہلے روک دیا جاتا ہے۔
رات گئے ملتان میں تمام معاملات طے
رات گئے ملتان میں تمام معاملات طے ہونےکےبعد مرغیوں والے ڈالے۔ چناب چیک پوسٹ سے باآسانی کراس کرکے منزل مقصود پر پہنچ جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تیل اتارنے کے بعد مخصوص گاڑیوں پر یہ تیل اگلی منزل پر روانہ کر دیا جاتا ہے۔ ملتان میں خان محمد یار کی سربراہی میں کام کرنے والے 1 گروہ میں اعظم اور فیصل نے علی والا چوک پر مین روڈ پر ڈپو بنا رکھے ہیں۔
دیکھنے والے کو یہ ڈپو کوئی اجاڑ کھنڈر محسوس ہوتا ہے۔ لیکن کچی اینٹوں سے بنے اس کھنڈر میں روزانہ لاکھوں روپے مالیت کی ایرانی تیل سے لدی ہوئی گاڑیاں آن لوڈ ہوتی ہیں۔ اور رات کے اندھیرے میں یہ گاڑیاں نکل بھی جاتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق خان محمد یار، حنیف منڈاوراس کے بیٹے اکمل منڈ کا طریقہ واردات بھی یہی ہے۔ اس وقت اس گینگ کو خان محمد یار ہی لیڈ کر ریا ہے۔ جس کے کسٹم اور پولیس حکام سے خاصے یارانے ہیں۔ اس حوالے سے جب خان محمد یار، حنیف منڈ ،اس کے بیٹے اکمل منڈ۔ اعظم اور فیصل سے مؤقف کے لیے رابط کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم ایرانی تیل فروخت کر رہے ہیں۔ سمگلروں
Leave a Comment