ذوالفقاربھٹو کو فوج شک کی نگاہ سے دیکھتی تھی:سی آئی اے رپورٹ

  • Home
  • ملتان
  • ذوالفقاربھٹو کو فوج شک کی نگاہ سے دیکھتی تھی:سی آئی اے رپورٹ
سی آئی اے

ملتان (بیٹھک سپیشل) سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کی ایک رپورٹ کے مطابق فوج ذوالفقار علی بھٹو کو شک کی نگاہ سے دیکھتی تھی اور ان پر گہری نظر رکھی ہوئی تھی۔ یہ رپورٹ 17 جنوری 2017 کو جاری کی گئی 930,000 سابقہ خفیہ فائلوں کے ڈیٹا بیس کا حصہ ہے۔یہ رپورٹ اس وقت تیار کی گئی تھی جب ذوالفقار علی بھٹو ملک کے صدر تھے اور انہوں نے ابھی تک وزیراعظم کا حلف نہیں اٹھایا تھا۔رپورٹ کے مطابق بھٹو پر اس وقت گہری نظر رکھی جا رہی تھی جب وہ پاکستان کی نمایاں سیاسی شخصیت تھے۔

آفس آف کرنٹ انٹیلی جنس کی جانب سے مرتب کردہ اور 19 فروری 1972 کی ہفتہ وار سمری میں، اس وقت کے صدر پاکستان ذوالفقار علی بھٹو اور فوج کی جانب سے انہیں درپیش خطرات کا ذکر تجزئیے کی شکل میں ملتا ہے۔امریکی حکام کی طرف سے تیار کئے گئے ہفتہ وار تجزئیے کے صفحہ 12 پر کہا گیا تھا عوام کا دل جیتنے کے لئے اپنے اقتدار کے پہلے ہفتوں میں ہی بھٹو نے بڑی مہارت کا مظاہرہ کیا لیکن ساتھ ساتھ انہیں معاشی عدم اطمینان اور سماجی ایجی ٹیشن کا بوجھ محسوس ہونے لگا۔

عوامی مطالبات کے مقابلے

رپورٹ کے مطابق عوامی مطالبات کے مقابلے میں فوج کی جانب سے معاشی وسائل کے. ایک بڑے حصے کے مطالبے کی وجہ سے بھٹو کے فیصلوں کی فوج. جو کہ پاکستان کا سب سے مضبوط عنصر ہے. کی طرف سے باریک بینی سے جانچ پڑتال کی جائے گی. اور اگر بھٹو ناکام ہوا تو فوج دوبارہ اقتدار پر قابض بھی ہو سکتی ہے۔ رپورٹ میں بھٹو کی جانب سے مارشل لا کے تسلسل کو بھی. اس کی حکومت کو درپیش متنازعہ مسائل میں سے ایک کے طور پر اجاگر کیا گیا تھا.

جبکہ سیاسی پیچیدگیوں کے ساتھ ساتھ مشرقی پاکستان کی مارکیٹ کے چھن جانے. اور نئی غیر ملکی امداد کی روک تھام کی وجہ سے خراب ہوتی معیشت کو بھی رپورٹ میں اجاگر کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں اس وقت بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال، پیداوار میں کمی. مزدوروں کی بے چینی اور ہڑتالوں کی وجہ سے کاروباری حلقوں کی ناراضگی کا ذکر بھی ملتا ہے۔

آج کا اخبار

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?