سرکاری ادارے بھی سمگل شدہ ایرانی تیل کے بڑے خریدار ہونے کا انکشاف - Baithak News

سرکاری ادارے بھی سمگل شدہ ایرانی تیل کے بڑے خریدار ہونے کا انکشاف

ملتان (انویسٹی گیشن سیل) ملتان کا علاقہ شیر شاہ اس وقت ایرانی تیل سٹاک کرنے کا سہراب گوٹھ بن چکا ہے۔ شیر شاہ میں ایرانی تیل سٹاک ہونے کے بعد ملتان شہر کے 90فیصد سے زیادہ پیٹرول پمپ پر سپلائی کیا جاتا ہے جبکہ شیرشاہ سے ہی یہ تیل جنوبی پنجاب بھر کے پیڑول پمپ کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ایرانی آئل کی سب سے کھپت میگا پروجیکٹ ہیں جہاں ہیوی مشینری میں ایرانی تیل استعمال ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملتان میں اسوقت سمگلڈ شدہ ایرانی تیل کی سب سے بڑی خریدار سرکاری و غیرسرکاری ہاؤسنگ سوئٹیز ہیں جہاں اربوں روپے مالیت کے ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنیوالی کمپنیاں ہیوی مشینری میں ایرانی تیل استعمال کر رہی ہیں لیکن دستاویزات میں ہیرا پھیری کرکے اس تیل کو پی ایس او کا ظاہر کیا جاتا ہے۔ اسی طرح ملتان میں جاری اربوں روپے مالیت کے پروجیکٹس میں سمگل شدہ ایرانی تیل دھڑلے سے استعمال کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق تیل کی سمگلنگ میں ملوث بین الاقوامی نیٹ ورک ایرانی تیل شیر شاہ پہنچانے کا پابند ہوتا ہے۔ شیر شاہ میں اسوقت چھوٹے بڑے100 سے زائد ڈپو کام کر رہے ہیں جہاں ایرانی تیل سٹاک کیا جاتا ہے جس کے بعد ڈیمانڈ کے مطابق اس تیل کا اسکی اگلی منزل تک پہنچایا جاتا ہے ۔شیر شاہ میں ایرانی تیل کے سٹاک کا بین الاقوامی نیٹ ورک سے رابطے ہیں جو ایک چین کی صورت میں کام کرتا ہے ۔شیر شاہ نیٹ ورک ہی ملتان شہر میں90 فیصد سے زیادہ پیٹرول پمپ کو ایرانی تیل فراہم کرتا ہے۔ شہر بھر میں پیڑول پمپ مالکان اپنی اپنی منتھلیاں دیکر دھڑلے سے ایرانی تیل فروخت کرنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کے مطابق سمگلڈ شدہ ایرانی تیل کا دوسرے بڑے کنزیومر سرکاری ادارے ہیں جنکی گاڑیوں کو ایرانی تیل فراہم کیا جاتا ہے ۔بین الاقوامی سمگلروں سے منسلک شیر شاہ نیٹ ورک ایسے پیڑول پمپوں کو زیادہ کمیشن دیتا ہے جو کنٹریکٹ ایگریمنٹ کے تحت سرکاری اداروں کو ڈیزل اور پیٹرول فراہم کرنے کے پابند ہیں ۔ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں نے ایسے پیڑول پمپ جن سے وہ سپلائی وصول کر رہے ہیں کبھی بھی ریکارڈ چیک نہیں کیا اور نہ تیل کی کوالٹی کا ٹیسٹ کروایا ہے جس کی وجہ سے نئے گاڑیوں کے انجن چند ماہ میں ہی جواب دے جاتے ہیں ۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سرکاری اداروں جن میں واسا، ویسٹ مینجمنٹ، میپکو ،سوئی سدرن گیس کمپنی ،ایم ڈی اے، ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ، لوکل گورنمنٹ ،بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ، کمشنر آفس، ڈپٹی کمشنر آفس، ریونیو ڈیپارٹمنٹ، پولیس سپورٹس ڈیپارٹمنٹ ، ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، پیٹرولنگ پولیس، محکمہ صحت، نشتر ہسپتال، جیل خانہ جات، پی ایس ایل انتظامات ،وی وی آئی پی موومنٹ ، ایف بی آر و دیگر سرکاری اداروں کو ڈیزل اور پیٹرول فراہم کرنیوالے پیڑول پمپس کو سمگلڈ شدہ ایرانی تیل دھڑلے سے فراہم کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اگر اس طرح کے پمپس کی انوائس پکڑی جائے تو یہ پمپ مالکان پی ایس او یا متعلقہ آئل ریفائنری کی جعلی انوائس فراہم کر دیتے ہیں ۔بعدازاں مک مکا کرکے کیس ہی دفن کرانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق شیر شاہ100 سے زائد سمگلڈ شدہ ایرانی تیل کے سٹاکسٹ کو تھانہ مظفر آباد کی مکمل آشیر باد حاصل ہوتی ہے جس کی وجہ سے آج تک ان سٹاکسٹ کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ۔جب بھی کسی بڑی کارروائی کا فیصلہ ہوتا ہے تو شیرہ شاہ نیٹ ورک کو فوری طور پر اطلاع مل جاتی ہے جس کی وجہ سے ایرانی تیل کے دھندے میں ملوث گینگ کا خاتمہ نہیں ہو سکا بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

مزید جانیں

مزید پڑھیں
بی زیڈ یو

بی زیڈ یو کے مالی معاملات،حکومتی نمائندوں سے کرانے پر اتفاق

ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں

اپنا تبصرہ بھیجیں