سوئی گیس حکام کامحض 2روپے سالانہ لیزچارجزکامطالبہ - Baithak News

سوئی گیس حکام کامحض 2روپے سالانہ لیزچارجزکامطالبہ

ملتان (بیٹھک سپیشل) ایس این جی پی ایل حکام کی جانب سے مدینہ فلائنگ کوچ کے مالکان کی جانب سے اپنے سٹینڈ تک رسائی کے لئے ہائی پریشر ٹرانسمیشن گیس پائپ لائن کے رائٹ آف وے کی پٹی پر سولنگ روڈ کی تعمیر کی اجازت کی درخواست کو بلا چوںچراں قبول کر لیا گیا۔ تفصیل کے مطابق 2002 میں چوہدری محمد ارشد، چوہدری محمد جاوید اختر اور چوہدری محمد زاہد نے ایس این جی پی ایل کو رائٹ آف وے پر سولنگ روڈ تعمیر کرنے کی تحریری اجازت مانگی جس کے جواب میں 29 نومبر کو چیف انجینئر پائپ لائن امجد لطیف نے منیجنگ ڈائریکٹر کی جگہ کمال سخاوت اور مہربانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کی اجازت مرحمت فرما دی اور لکھا کہ یہ اجازت صرف اس صورت میں دی جا رہی ہے کہ کراسنگ پوائنٹ پر تین فٹ مٹی کی اضافی تہہ دی جائے گی، کراسنگ پوائنٹ پر کسی قسم کا ملکیتی دعویٰ نہیں کیا جائے گا، کراسنگ پوائنٹ پر کسی قسم کی بھاری ٹریفک گزارنے کی اجازت نہیں ہو گی اور کمپنی کے سسٹم کو کسی قسم کے نقصان کی ذمہ داری آپ پر عائد ہو گی، منرل گیس سیفٹی رولز کے مطابق پریشر گیس پائپ لائن دونوں طرف کے پچاس فٹ کے فاصلے تک کسی قسم کی تعمیر اور تنصیب کی اجازت نہیں ہے لہٰذاکوئی بھی تعمیر پائپ لائن سے پچاس فٹ کی دوری پر کی جائے، ہائی پریشر گیس پائپ لائن پر کسی حادثے کی صورت میں کمپنی جان یا مال کے کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ دار نہ ہو گی اور کام کے دوران کمپنی کے سسٹم کو کسی نقصان سے بچانے کے لئے تمام حفاظتی اقدامات اٹھائے جائیں گے جبکہ کام شروع کرنے سے قبل کمپنی کو مطلع کرنا ضروری ہو گا تاکہ وہ اپنا نمائندہ سائٹ پر تعینات کر سکے۔ان تمام شرائط سے بخوبی اندازہ ہو رہا ہے کہ یہ اجازت تمام رولز اور ریگولیشنز کو روند کر دی گئی ہیں اور سارے عمل میں نہ صرف کمپنی کے سسٹم کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے بلکہ انسانی جانوں کے جانے کا امکان بھی موجود ہے۔ کمپنی کی مدینہ فلائنگ کوچ سروس کے مالکان سے ملی بھگت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ کمپنی کے مکمل سسٹم اور انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے کے عوض کمپنی نے فلائنگ کوچ سروس کے مالکان سے سالانہ محض دو روپے کے لیز چارجز کا مطالبہ کیا۔ کمپنی مالکان کی جانب سے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی اور فیلڈ سٹاف کی نشاندہی کے باوجود کمپنی بہادر کے اعلیٰ حکام نے لوگوں کی جان و مال اور کمپنی کے پورے سسٹم کو خطرے میں ڈالنا تو گوارا کیا ہوا ہے لیکن رائٹ آف وے سے بھاری ٹریفک اور مشینری کے گزرنے کی اجازت سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں ہیں جس کی ایک واضح مثال چیف انجینئر پی آر سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ علی احمد کا 20 دسمبر 2013 کومدینہ فلائنگ کوچ سروس کو لکھا جانے والا ایک خط ہے جس میں افسر موصوف فرماتے ہیں کہ ‘ہم آپ کی اس یقین دہانی جو آپ نے ایک خط کے ذریعے کرائی ہے پر آپ کو شاباش دیتے ہیں کہ آپ ہماری ہائی ٹرانسمیشن گیس پائپ لائن کی ایم پی 215 پر موجود رائٹ آف وے پٹی کو صرف بسوں/کوچز کی پارکنگ کے لئے استعمال نہیں کریں گے اور نہ ہی رائٹ آف وے پٹی کے کسی حصے پر کسی صورت تجاوز کریں گے اور آپ ہمارے ساتھ کئے گئے معاہدے کی پاسداری کریں گے۔اسی خط کے ذریعے کمپنی بہادر نے رائٹ آف وے کی پٹی سے گاڑیوں کے گزرنے کی اجازت بھی مرحمت فرما دی۔

مزید جانیں

مزید پڑھیں
بی زیڈ یو

بی زیڈ یو کے مالی معاملات،حکومتی نمائندوں سے کرانے پر اتفاق

ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں

اپنا تبصرہ بھیجیں