سیاسی مخالفین تختہ مشق، پولیس آلہ کار، نامعلوم کیخلاف مقدمات

  • Home
  • پاکستان
  • سیاسی مخالفین تختہ مشق، پولیس آلہ کار، نامعلوم کیخلاف مقدمات
پولیس

ملتان(بیٹھک انویسٹی گیشن سیل) ملتان سمیت جنوبی پنجاب بھر میں پولیس نے مرکزی ملزمان کیساتھ نامعلوم افراد کیخلاف درج ہونیوالے مقدمات کی بھر مار کر دی۔ نامعلوم افراد کیخلاف درج ہونیوالے مقدمات جہاں پولیس ملازمین پر بوجھ ثابت ہو رہے ہیں۔ وہیں سیاسی بنیادوں پر تعینات ہونیوالے ایس ایچ اوز اپنے سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے نامعلوم ملزمان میں سیاسی مخالفین کو نامزد کرکے پولیس ڈیپارٹمنٹ کی سبکی کا باعث بن رہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہےکہ ملتان ،مظفر گڑھ ،ڈیرہ غازی خان، لودھراں، وہاڑی سمیت جنوبی پنجاب بھر میں درج ہونیوالے مقدمات میں نامعلوم افراد کو لازمی نامزد کیا جاتا ہے۔ بعض اوقات مدعی مقدمہ اپنی ذاتی رنجش کو نبھانے کیلئے نامزد ملزمان کے ساتھ نامعلوم افراد کو نامزد کرتا ہے. اس طرح کی ایف آئی آر میں ایک طرف تفتیشی کے وارے نیارے ہوتے تو دوسری طرف مدعی مقدمہ مال کما رہا ہوتا ہے.

نامعلوم افراد کی تعداد بھی پولیس افسران کی مرضی سے رکھی جاتی ہے. جتنے زیادہ نامعلوم ملزمان ہونگے ۔تفتیشی افسر کو اتنا زیادہ مال کمانے کا موقع ملے گا۔ ذرائع کے مطابق پسماندہ اضلاع ڈیرہ غازی خان، راجن پور، لیہ ،مظفر گڑھ ، لودھراں ، رحیم یار خان سمیت دیگر علاقوں میں سیاستدان اپنی پسند کے ایس ایچ او تعینات کرواتے ہیں پھر انہی ایس ایچ اوز کے ذریعے نامعلوم ملزمان کی آڑ میں اپنے سیاسی مخالفین کو گرفتار کرواتے ہیں۔ پولیس کی جانب اس طرح کے غیر قانونی اقدامات کے باعث جہاں ایک طرف سیاسی مخالفین کی سیاسی اور سماجی زندگی برباد ہو جاتی ہے۔ وہیں پر جرائم پیشہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

پولیس کا نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ

ذرائع کے مطابق بنیادی طور پر پولیس کی جانب سے نامعلوم افراد کیخلاف مقدمات کی بھر مار ہی۔ جوکہ جرائم پیشہ عناصر کی تعداد میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈکیتی،راہزنی ، ریپ جیسے مقدمات میں نامعلوم افراد کو ہر صورت نامزد کیا جاتا ہے۔ اسکے بعد ان مقامات سے جان چھڑانے کا آسان طریقہ بھی نکال لیا گیا ہے۔ ضلع بھر میں کہیں بھی کوئی بڑا گینگ گرفتار ہوتا ہے۔ تو ڈکیتی کے جتنے بھی مقدمات نامعلوم ملزمان کیخلاف درج ہوتے۔ سارے انہی پر ڈال کر جان چھڑا لی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق مظفر گڑھ سیاسی انتقام کے حوالے سے مشہور ضلع ہے

جہاں اس وقت ضلع بھر کے تھانوں کا کنٹرول۔ مبینہ طور پر مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی یا پھر الٹیکٹبلز کے پاس ہے۔ ان سیاستدانوں کی مرضی کے بغیر کوئی ایس ایچ او تعینات ہی نہیں ہو سکتا ہے۔ جس کی وجہ سے انتقامی کارروائیاں عروج پر پہنچ چکی ہیں۔ نامعلوم افراد کی آڑ میں مخالف جماعتوں کے سیاسی عہدے اور غریب کارکنان کو پھنسا یا جا رہاہے۔ پولیس حکام یہ سمجھتے ہیں کہ وہ نوکری کر رہے ہیں۔ لیکن شہری حلقوں کے مطابق پولیس کے غیر پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے جرائم کی نئی نسل کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔

آج کا اخبار

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?