
ملتان(بیٹھک سپیشل/میر احمد کامران مگسی ) گذشتہ 43 سال سے ہمالیہ رو رہا ہے اور شعور سے بے بہرہ لوگ اس بات کا ادراک کرنے سے ہی قاصر ہیں کہ کیوں پاکستان جانب تنزلی رواں دواں ہے اور ایک وقت میں اقوام عالم کو لیڈ کرنے والا پاکستان اب کیوں بین الاقوامی تنہائی کا شکا ر ہو چکا ہے۔ پوری دنیا کو افرادی قوت اورتکنیکی مہارتیں فراہم کرنے والا پاکستان اب غربت ،بے روزگاری کےشکنجوں میں جکڑتا جا رہا ہے۔ پاکستان سمیت سارا عالم اسلام قحط الرجال کا شکار ہے۔کیونکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت کے بعد جو خلا پیدا ہوا ہے وہ آج تک پر نہیں کیا جا سکا ہے۔
شہادت کے تینتالیس سال بعد اس وقتملک کے محکوم اور مجبور انسانوں کی ساری امیدوں کا مرکز و محور شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نواسا ، بی بی شہید کا فرزند اور آصف علی زرداری کا سپوت بلاول بھٹو زرداری ہے۔شہید ذوالفقار علی بھٹو کی تخلیق کردہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان کے عوام یک جان دو قالب ہیں۔ انہیں وقتی ہتھکنڈوں، ریاستی جبر اور ادارہ جاتی استبداد سے وقتی طور پر جدا تو کیا جا سکتا ہے مگر یہ مر کر بھی ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ جسم اور روح کا ایک ایسا بندھن ہے جس کی بنیادوں میں شہداء کا خون شامل ہے۔
پیپلز پارٹی
جہاں پارٹی قائدین نے ملک و قوم کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے. وہاں عوام نے بھی پیپلز پارٹی کی محبت میں اپنی نسلیں تک وار دیں۔ شہادتوں اور قربانیوں کی یہ داستان کوئی عشروں یا مہینوں کی کہانی نہیں. بلکہ یہ تو نصف صدی سے زائد کا قصہ ہے۔ آج میں آپ کو بتاتا ہوں. کہ پیپلز پارٹی سے عوام کی عقیدت اور والہانہ پن کی آخر وجہ کیا ہے؟ ہمیں جائزہ لینا ہو گا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے آخر کیا. کارہائے نمایاں سرا نجام دیئے جن کی بنیاد پر لوگ آج بھی پیپلز پارٹی کو ہی. اس ملک کی آخری امید اور ترقی کا استعارہ سمجھتے ہیں۔ اس سلسلے میں میں آپ کو پیپلز پارٹی کے بانی قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو سے لیکر. پیپلز پارٹی کے بعد میں آنے والے ادوار کا ایک مختصر سا جائزہ پیش کرتے ہیں۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو نےوزارت عظمیٰ سنبھالنے سے پہلے ہی ملک و قوم کیلئے. وہ کارہائے نمایاں سر انجام دیئے جو پاکستان کے افق پر لینڈمارک کے طور پر دیکھے جاتے ہیں۔ ان میں سے کچھ کا ذکر کرنا میں ضروری سمجھتا ہوں۔1۔شملہ معاہدہ: ۔ 1971ء کی جنگ میں ہزاروں فوجی اور سویلین بھارت کے قیدی بن گئے۔ ذوالفقار علی بھٹوشہید نے بہترین سفارتکاری کے ذریعے ایک ہاری ہوئی بازی جیت لی. اور ناممکن کو ممکن کر دکھایا. اور پاکستان کی افواج کو عزت اور وقار کے ساتھ بھارت سے آزاد کروا کر لائے۔
Leave a Comment