
تونسہ شریف (سلیم ناصر گورمانی) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اپنے آبائی علاقہ میں علم دشمنی کے الزامات کا بھی سامنا۔ 16گھوسٹ سکولز میں بزدار خاندان کے درجنوں گھوسٹ ٹیچرز کے انکشاف پر اینٹی کرپشن ڈی جی خان نے عثمان بزدار، ان کے بھائیوں سمیت محکمہ تعلیم حکام ڈی جی خان کو 3 اپریل کو طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز خورد برد کرنے کے الزامات کا سامنا ہے جس کے باعث پنجاب کے پسماندہ ترین علاقہ تونسہ شریف میں بد ترین کرپشن اور لوٹ مار کے باعث علاقہ کی حالت تبدیل نہ ہونے کے باعث عثمان بزدار کو سخت ناپسندیدگی اور نفرت کابھی سامنا ہے۔
اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز کی خورد برد کے ساتھ ساتھ عثمان بزدار کے اپنے آبائی علاقہ کھرڑ بزدار. میں 2 گورنمنٹ ہائی سکولز سمیت 16 گھوسٹ سکولوں کا انکشاف ہوا ہے۔ گورنمنٹ پرائمری سکول بستی غلام رسول بستی غلام مصطفیٰ، بستی ملک شیر محمد، بستی تاج محمد. بستی عبدالرحیم، بستی احمد جٹ، بستی حاجی رینو، بستی طور خان بزدار، بستی دین محمد دامان، بستی حیات محمد. بستی رفیق مارین ،بستی ماجیانی کھرڑ بزدار اور بستی اللہ بخش میں قائم گھوسٹ سکولوں. میں تعینات بزدار خاندان اور ان کے چہیتے برسوں سے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم ڈی جی خان کے حکام بھی گھوسٹ سکولوں کو باقاعدگی سے نان سیلری بجٹ جاری کرتے رہے ہیں۔ نشاندہی پر اینٹی کرپشن ڈی جی خان نے عثمان بزدار اور ان کے بھائیوں عمر بزدار. طور بزدار سمیت سی او ایجوکیشن ڈی جی خان اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کوہ سلیمان. تونسہ شریف کو 3اپریل کو طلب کر لیا۔ علم دشمنی
Leave a Comment