
ڈیرہ غازی خان(نامہ نگار)بلوچستان کے ژوب ڈویژن اور قلعہ سیف اللہ میں محکمہ جنگلات اور وائلڈ لائف کے منصوبوں میں میگا کرپشن کی گئی.انکوائری کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کی مرکزی کونسل کے ممبر شمس الدین جلالزئی نے روزنامہ’’بیٹھک‘‘ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کیا.انہوں نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ اور شیرانی کے علاقوں میں قومی جانور مار خور اور اُڑیال (گڈ) کی بڑی تعداد موجود ہے جن کے تحفظ اور بہتر افزائشِ نسل کیلئے ملین روپے مختص تھے جنہیں ٹیکنیکل بنیادوں پر کرپشن کے عمل سے لوٹا گیا.
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جنگلی حیات کو خوراک،پانی،چارہ سمیت بیماریوں سے بچاؤ کیلئے۔ ویکیسن لگانے کیلئے جاری کردہ ملین روپے بھی کرپشن عمل کے نذر کئے گئے. اسی طرح وائلڈ لائف گارڈز اور کمیونٹی کو یونیفارم جاری کرنے کے نام پر بھی کرپشن کی گئی. ملین ٹری منصوبہ کے نام پر بھی پودوں کی بوگس کاشت دکھا کر بھاری کرپشن کی گئی۔ جبکہ فیلڈ میں نئے پودے کہیں بھی کاشت نہیں کئے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے۔ کرپشن کی نیت سے ملین روپوں کے ٹھیکے الاٹ کئے گئے اور قومی خزانہ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا.
شمس الدین جلالزئی نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے۔ کہ آڈیٹر جنرل بلوچستان سے سالانہ آڈٹ رپورٹ بابت بلین ٹری سونامی پروگرام وائلڈ لائف برائے سال 2021-22 منگوائی جا کر بذریعہ نیب،اینٹی کرپشن،سپیشل برانچ جوائنٹ تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے۔ اور کرپشن کیا گیا بجٹ برآمد کر کے ذمہ داران کیخلاف تعزیری کارروائی عمل میں لائی جائے۔
Leave a Comment