
مردم شماری پرمامورمتعددٹیچرز کی امتحانی مراکزپرنگرانی کی ڈیوٹیاں لگانے کاانکشاف
ادارے کے انتظامی معاملات ناقص منصوبہ بندی کاشکار،بڑے مالی سکینڈل کاخدشہ
دوکوٹہ(نمائندہ خصوصی) محکمہ تعلیم پنجاب ادارے کے انتظامی معاملات کو “دھکا” سٹارٹ چلانے کے درپے، مردم شماری پر مامور بیشتر اساتذہ کی ہی امتحانی مراکز پر نگرانی کی ڈیوٹیاں لگائے جانے کا انکشاف، بیک وقت دو مقامات پر ڈیوٹی کے آرڈرز سے بڑے مالی سیکنڈل کے جنم لینے کا خدشہ ، بروقت ایکشن سے صورتحال بہتر بنائی جا سکتی ہے۔پنجاب بھر میں اساتذہ کی بڑی تعداد مردم شماری کیلئے اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہے لیکن محکمہ تعلیم میں موجود’’بابو‘‘ شاہی نظام نے کسی پیشگی انتظامی معاملات کی دیکھ بھال کے بغیر ہی مردم شماری کی ڈیوٹیوں پر مصروف اساتذہ میں سے ہی بیشتر کی امتحانی مراکز پر نگرانی کی ڈیوٹیاں بھی لگا دی ہیں۔ اس طرح ایک ہی استاد مردم شماری اور نگران کی ڈیوٹی پر مامور ہوگا جو ممکن نہیں ہے۔
اگر اسی صوتحال کو مد نظر رکھا جائے تو ان اساتذہ کو تنخواہ کے علاوہ اضافی ڈیوٹیوں کیلئے ملنے والے الاوٴنسز میں بڑے پیمانے پر بد عنوانی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ جس سے ایک بڑا مالی سکینڈل بھی جنم لے سکتا ہے۔ اور اس میں دفتری ’’بابو‘‘ انتظامی غلطیوں کو اپنے حق میں استعمال کرکے لوٹ مار کر سکتے ہیں۔ اور یہ آرڈرز انکے لئے پہلی سیڑھی ثابت ہو سکتے ہیں۔ بڑے مالی سکینڈل سے بچنے کیلئے محکمہ تعلیم کے حکام کو باریک بینی سے صوتحال کا جائزہ لینا ہوگا۔ تاکہ صورتحال کا فائدہ اٹھا کر بد عنوان لوگ لوٹ مار نہ کر سکیں۔ اسکے علاوہ ان عناصر کی نشاندہی اور سرکوبی بھی ضروری جنکی نا اہلی کے باعث یہ انتظامی بحران پیدا ہوا ہے۔
Leave a Comment