ملکی ترقی وخوشحالی کیلئے زراعت پرتوجہ دیناہوگی:چیئرمین پی سی جی اے - Baithak News

ملکی ترقی وخوشحالی کیلئے زراعت پرتوجہ دیناہوگی:چیئرمین پی سی جی اے

ملتان( حافظ غلام مصطفیٰ) پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور آنے والی نسلوں کی بقاء کیلئے زراعت پر خصوصی توجہ دینا ہوگی صحرائی فصل کپاس کو بہتر ریسرچ اور معیاری بیج کی فراہمی سے بہتر پیداوار کے ذریعے کثیر زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے بدقسمتی سے پچھلے دس سالوں کے دوران کپاس کی نئی اقسام پر ریسرچ کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے جس کی وجہ سے کپاس کی پیداوار میں اضافے کی بجائے بہت بڑی کمی واقع ہوئی ہے یہ باتیں چیئرمین پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن چوہدری وحید ارشد نے روزنامہ ’’بیٹھک‘‘ سے خصوصی گفتگو کے دوران کیں انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور اہل اقتدار کی ناقص پالیسیوں کی بدولت کپاس کے بڑے کاشتکار کپاس کاشت کرنے کی بجائے دوسری فصلیں کاشت کررہے ہیں ایک وقت تھا جب پاکستان کپاس پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں شمار کیا جاتا تھا لیکن زراعت پر توجہ نہ دینے اور کاشتکار کو بنیادی ضروریات و سہولیات نہ دینے سے زراعت اور کاشتکار تنزلی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ گولڈ کپاس کو ترقی دینے کیلئے صوبہ بلوچستان کے وسیع و عریض صحرائی رقبے پر کپاس کی کاشت کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں ہنگامی بنیادوں پر بیج فراہم کیا جائے سپورٹ پرائس کے ساتھ دیگر ضروری اقدامات سے کپاس کی کاشت بڑھائی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ بازاروں کی رونقیں ہمیشہ کپاس سے ہوتی ہے لہذا اب بھی وقت ہے کہ پاکستان اور آنے والی نسلوں کی بقاء کیلئے زراعت کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنایا جائے سابق چیئرمین محمد اکرم نے کہا کہ دنیا میں جن ممالک نے زراعت پر توجہ دی ہے آج وہ خوشحالی کی جانب گامزن ہیں جس کی مثال یہ ہےکہ ہمارے ہمسایہ ممالک چین اور انڈیا زراعت کے شعبے پر توجہ دے کر بہت بڑا زرمبادلہ حاصل کررہے ہیں جبکہ پاکستان میں کاشتکار سڑکوں پر دھکے کھانے اور احتجاج کرنے پر مجبور ہیں وائس چیئرمین پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن رانا وسیم حنیف نے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ کپاس کی ترقی کیلئے فصلوں کی کاشت کے زون مقرر کئے جائیں کپاس کی بوائی سے قبل امدادی قیمت مقرر کی جائے کاٹن کنٹرول ایکٹ پر عملدرآمد کرتے ہوئے کپاس کی کاشت کا رقبہ بڑھایا جائے سابق چیئرمین پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن سہیل محمود ہرل نے کہا کہ کاٹن جننگ پر ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے فیکٹریوں پر ٹیکسز میں کمی کی جائے سبسڈی دینے کی بجائے پانچ سے دس ایکڑ والے کاشتکار کو پرسنٹیج کے حساب سے براہ راست تمام مراعات و سہولیات فراہم کی جائیں انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک چین سے باہمی معاہدے کے تحت کپاس کی نئی ورائٹی اور معیاری بیجوں کے بارے میں ریسرچ کو فروغ دیا جائے تاکہ پاکستان میں زراعت کپاس اور کاشتکار سبھی خوشحال ہوں اور پاکستان زراعت کے میدان میں ترقی کرے۔

مزید جانیں

مزید پڑھیں
کارڈیالوجی

بہاولپور: 625اسامیاں خالی،کارڈیالوجی سنٹر آج بھی عملاً غیرفعال

بہاول پور(رانا مجاہد/ ڈسٹرکٹ بیورو)بہاول پور کارڈیک سنٹر گریڈ 01 تا 20 کی 625 آسامیوں پر تعیناتیاں تا حال نہ ہو سکی۔ بہاول پور کارڈیک سنٹر جس کو خوبصورت بلڈنگ اور جدید سہولیات کے حوالے سےسٹیٹ آف آرٹ کہا جاتا مزید پڑھیں

اپنا تبصرہ بھیجیں