
بیٹھک کی نشاندہی پر ڈی سی کی زیر قیادت 6 گھنٹے آپریشن، چند گھنٹے بعد غیر قانونی سٹینڈ دوبارہ فعال
ملتان(بیٹھک سپیشل/ارشد بٹ)روزنامہ بیٹھک کاجہادرنگ لے آیا۔گرین بیلٹ پرقبضہ کی مسلسل نشاندہی پرانتظامیہ حرکت میں آگئی۔ ڈپٹی کمشنرملتانعمرجہانگیر کی سربراہی میں 4 محکموں ایم ڈی اے، پی ایچ اے،میونسپل کارپوریشن اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے۔ جنرل بس سٹینڈ وہاڑی چوک پر 6 گھنٹے طویل آپریشن۔ کرکے پی ٹی آئی اور ق لیگ سے تعلق رکھنے والے۔ بااثر ٹرانسپورٹرز سے سرکاری گرین بیلٹ کا قبضہ واگزار کرلیا۔ ٹرانسپورٹ کے گزرنے کے لئے بنائے گئے غیرقانونی راستے خندقیں کھود کر بند کرادیئے گئے۔ دوران ٹرانسپورٹر و پی ٹی آئی کے رہنما طارق گجر اور سیکرٹری۔ آر ٹی اے رانا محسن کی طرف سے ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں ۔
آپریشن کے دوران راجپوت ٹرانسپورٹ کے منیجر اورق لیگ کے رہنما طارق گجر کی طرف سے سخت مزاحمت کی گئی۔ آپریشن کے دوران با اثر ٹرانسپورٹرز اور رہنما ق لیگ طارق گجرسیکرٹری آر ٹی اے رانا محسن پر چڑھ دوڑے۔ سنگین کی دھمکیاں دے ڈالیں۔ سیکرٹری آر ٹی اے رانا محسن نے پریشر میں آکر راجپوت ٹریولز کو۔ بس کھڑی کرنے کا محدود راستہ دے دیا۔ جب ڈی سی نے یہ صورتحال دیکھی تو انہوں نے کمپنی کے منیجر کو متنبہ کرتے ہوئے کہا۔ کہ اگر آپ نے بس نہ ہٹائی تو نقصان کے ذمہ دار تم خود ہوگے۔
آپریشن پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما ملک عامر ڈوگر کی ٹرانسپورٹ کمپنی سکائی ویز،رانا لطیف،پی ٹی آئی رہنما طارق گجر کی کمپنی راجپوت ٹریولز،وینس ٹریولز اورپی ٹی آئی کے سابق ایم پی اے ارشاد ارائیں کی کمپنی مدینہ فلائینگ کوچ کے خلاف کیا گیا۔اس موقع پر طارق گجر اور مدینہ فلائینگ کوچ کے منیجر جاوید نے روز نامہ بیٹھک کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہمیں 100×80 کا راستہ الاٹ کیا ہے۔ سوئی گیس کا این اوسی اور لائسنس بھی جاری ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود آپریشن کرنے کا کیا جواز ہے۔ آپریشن کے دوران ممکنہ مزاحمت اور تصادم کے پیش ۔نظر پولیس کی بھاری نفری موجود تھی
اس آپریشن میں پختہ غیرقانونی راستے ختم کرنے کے لئے بھاری مشینری کا استعمال کیا گیا۔
آپریشن کی قیادت سیکرٹری آر ٹی اے رانا محسن نے کی۔ جبکہ اس موقع پرپی ایچ اے کے ڈائریکٹر سعد قریشی، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد سلیم،ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے منیجر حبیب الرحمن، میونسپل کارپوریشن سے ریگولیشن آفیسر محبت خان، ایم ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر انفورسمنٹ محمد الیاس بھی موجود تھے۔ خندقیں کھودنے کے بعد ٹرانسپورٹرز نے عملہ لگا کر ان کو دوبارہ بند کر دیا۔ ٹرانسپورٹر آپریشن کے دوران دیوار بنانے کے لئے منگوائی گئی اینٹیں بھی اٹھا کر لے گئے۔تھانہ سیتل ماڑی کی پولیس انتظامیہ کی بجائے ٹرانسپورٹر کی فیور کرتی رہی۔ آپریشن میں شامل محکمے اپنی نااہلی اور آپریشن میں رکاوٹ کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈالتے رہے۔
Leave a Comment