وہاڑی چوک : گیس لائن کو نقصان سے50لاکھ صارفین متاثرہونگے - Baithak News

وہاڑی چوک : گیس لائن کو نقصان سے50لاکھ صارفین متاثرہونگے

ملتان (بیٹھک سپیشل/ملک اعظم) سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ نے کمشنر ملتان کو وہاڑی چوک پر کمپنی کی ہائی پریشر ٹرانسمیشن پائپ لائنز کے رائٹ آف وے پر پرائیویٹ ٹرانسپورٹرز اور دیگر قابضین کی جانب سے قائم شدہ تجاوزات کے فوری خاتمے کے لئے مدد کی تحریری درخواست جمع کرا دی ہے۔ تفصیل کے مطابق اپنے ایک 10 مارچ کے خط میں ایس این جی پی ایل کے چیف انجینئر ٹرانسمیشن عمران ایاز خان نے کمشنر ملتان کو لکھا کہ 24 اور 30 انچ ڈایامیٹر کی گیس پائپ لائنز جن سے پنجاب اور خیبرپختونخوا کو گیس فراہم کی جا رہی ہے وہاڑی چوک کے قریب سے گزر رہی ہیں۔عمران ایاز خان نے لکھا کہ اوگرا کی جانب سے جاری کردہ ہدایات اور منرل گیس سیفٹی رولز 2010 کے مطابق پائپ لائنز کے قریب تمام خطرناک اور تعمیری سرگرمیوں کو روکنا ازبس ضروری ہے۔طویل عرصے سے درپیش ایس این جی پی ایل کی ہائی ٹرانسمیشن گیس پائپ لائنز کے رائٹ آف وے کے قریب بس/ٹرک سٹینڈز کے قیام کی طرف توجہ دلاتے ہوئے چیف انجینئر ٹرانسمیشن نے لکھا کہ وہاڑی چوک کے قریب اور جنرل بس سٹینڈ کے سامنے قائم بس سٹینڈز غیر قانونی طور پرایس این جی پی ایل کی گیس پائپ لائنز کا رائٹ آف وے غیر قانونی طور پر مسافروں کو چڑھانے اور اتارنے اور پارکنگ کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ اسی طرح ٹرک سٹینڈز کے مالک بھی اس جگہ کو پارکنگ کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ گیس ٹرانسمیشن کے امور سے متعلقہ انجینئرنگ کے معیاری طریقوں اور کام کے لیے معمول کے فیلڈ سے متعلقہ کاموں اور ہنگامی حالات میں فوری رسپانس کے لیے ہمہ وقت قابل رسائی/کلیر راستے کی ضرورت ہوتی ہے تاہم یہ بات باعث تشویش ہے کہ موجودہ صورتحال نہ صرف کمپنی کی معمول کی آپریشنل اور دیکھ بھال کی سرگرمیوں میں رکاوٹ کا باعث ہے بلکہ پائپ لائنوں کی حفاظت کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ اس حوالے سے وہ متعدد بار ڈپٹی کمشنر ملتان، سیکرٹری ڈسٹرکٹ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی، ملتان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو لکھ چکے ہیں اور لوکل ایڈمنسٹریشن کی مدد سے کئی بار رائٹ آف وے کو کلیئر کرایا گیا جبکہ رائٹ آف وے کا غیر قانونی استعمال روکنے کے لئے کمپنی کی طرف سے کنکریٹ بیرئیرز بھی نصب کئے گئے تھے تاہم ان تمام اقدامات کے فوراً بعد بس/ویگن/ٹرک سٹینڈز کے مالکوں کی جانب سے غیر قانونی عمل پھر سے شروع کر دیا جاتا ہے باوجود اس کے کہ کمپنی کے فیلڈ سٹاف اور افسران نےان مالکان کو صورتحال کی سنگینی کے بارے میں سمجھانے کی بھرپور کوشش کی۔انہوں نے لکھا کہ ان پائپ لائنوں کے ذریعے سپلائی کی جانے والی گیس کوئی معمولی کم پریشر والی گیس نہیں ہے بلکہ سدرن گیس سورسز جس میں امپورٹ کی جانے والی ریگیسیفائیڈ لیکوفیڈ نیچرل گیس بھی شامل ہے جیسی ہائی پریشر گیس ہے جو پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کے 40 سے 50 لاکھ صارفین کے استعمال کے لئے ہے۔ لہٰذا کوئی ان پائپ لائنوں کو پہنچنے والے کسی نقصان یا رپچر سے اینڈ یوزرز کو گیس کی فراہمی میں خلل کے علاوہ انسانی جانوں اور آس پاس کے علاقوں کو ناقابل تصور نقصان پہنچ سکتا ہے جبکہ دوسری جانب بجلی کی پیداوار کے لیے انرجی مکس کا ایک معقول حصہ آر ایل این جی پر مشتمل ہے، اس لیے اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ اس صورت میں بجلی کی بندش قومی سطح کی ہنگامی صورتحال پیدا کر سکتی ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ کمپنی کا پیراں غائب میں موجود کمپریسر سٹیشن اے سی 6 اس جگہ کے قریب ترین ڈاؤن سٹریم پر واقع ہے کو وزارت داخلہ کی کی پوائنٹ انٹلیجنس ڈویژن کی جانب سے اس کی آپریشن اور سٹریٹجک لوکیشن کی وجہ سے کی پوائنٹ قرار دیا گیا ہے جس کا نمبر (KP-1855/II) ہے اور وہاڑی چوک کی ان پائپ لائنز کو کسی قسم کے نقصان یا رپچر کی صورت میں اے سی 6 کی فنکشنگ بھی بری طرح متاثر ہو سکتی ہے جس سے ملکی الیکٹریسٹی ٹرانسمیشن نیٹ ورک برے طریقے سے متاثر ہو سکتا ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ 13 ستمبر 2015 کو ایک بم دھماکے میں لوگ نہ صرف اپنی جانوں سے گئے اور زخمی ہوئے تھے بلکہ دھماکے کے نتیجے میں بہت سی دکانیں اور گاڑیاں بھی جل گئی تھیں انہوں نے لکھا کہ کمپنی کے رائٹ آف وے پر کوئی بھی تجاوز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی رولز کی سب کلاس 32.2 کی خلاف ورزی ہے جبکہ پائپ لائنوں کے دونوں اطراف پر 50 فٹ کے فاصلے پر کسی قسم کی تعمیر منرل اینڈ انڈسٹریل گیسز سیفٹی رولز 2010 کی کلاز 67 کی خلاف ورزی ہے اور چونکہ کمپنی کا یہ گیس کوریڈور ملکی معیشت میں نہایت اہم کردار ادا کر رہا ہے لہٰذا اس کی سموتھ اور مسئلے کے بغیر فنکشنگ کے لئے اس کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ہرممکن اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ کمپنی کو کسی بس/ٹرک سٹینڈ کے قیام کے لئے این او سی جاری کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہ ہے اور نہ ہی اس سلسلے میں ان کی کمپنی کی جانب سے ایسا کوئی این او سی جاری کیا گیا ہے۔آخر میں انہوں نے گزٹ آف پاکستان کی 24 مارچ 2016 کی کلاز 28 کا حوالہ دیتے ہوئے تجاوزات کو ختم کرنے کے لئے مدد کی درخواست کی جس کے تحت کوئی بھی گیس یوٹیلیٹی کمپنی کسی وفاقی حکومت کی وزارت، ڈویژن، ایجنسی، کسی صوبائی محکمے یا ایجنسی، لوکل ایڈمنسٹریشن، فنانشیل انسٹیٹیوشن، پولیٹیکل ایجنٹ، لاء انفورسمنٹ ایجنسی بشمول پولیس، ایف آئی اے، پیراملٹری فورسز، لیویز، لینڈ ریونیو آفیشلز بشمول پٹواری، مختیار کار اور سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے کسی بھی قسم کی معلومات یا مدد کی درخواست کر سکتی ہے۔

مزید جانیں

مزید پڑھیں
بی زیڈ یو

بی زیڈ یو کے مالی معاملات،حکومتی نمائندوں سے کرانے پر اتفاق

ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں

اپنا تبصرہ بھیجیں