پھانسی کاحکم سن کربھی بھٹو گھبرائے نہیں:لیفٹیننٹ کرنل رفیع الدین

  • Home
  • ملتان
  • پھانسی کاحکم سن کربھی بھٹو گھبرائے نہیں:لیفٹیننٹ کرنل رفیع الدین
پھانسی

ملتان (بیٹھک سپیشل)اپنی کتاب بھٹو کے آخری 323 دن میں لیفٹیننٹ کرنل رفیع الدین، جنہیں جیل کے اندر 10 ماہ سے زائد عرصے تک بھٹو پر نظر رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا لکھتے ہیں چند گھنٹے قبل جب بھٹو کو پھانسی کا حکم پڑھ کر سنایا گیا تو میں نے مسٹر بھٹو کے چہرے پر گھبراہٹ کے آثار نہیں دیکھے جب جیل سپرنٹنڈنٹ آرڈر پڑھ رہے تھےتو میں دیکھ سکتا تھا کہ بھٹو کافی پرسکون تھے اور ان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی۔

رفیع الدین کے مطابق بھٹو شہید کو اس رات نیند نہیں آ رہی تھی اور وہ اپنی پریشان دماغی کی وجہ سے وصیت بھی نہیں کر سکے یہاں تک کہ انہوں نے وہ کاغذ بھی جلا دیا جس پر انہوں نے پہلے سے وصیت لکھی ہوئی تھی۔انہوں نے لکھا کہ جب جیل سپرنٹنڈنٹ بعد میں بھٹو کے سیل گیا تو اس نے انہیں گدے پر بے سدھ پایا۔سابق وزیر اعظم کی پھانسی کے آخری چند منٹوں کو یاد کرتے ہوئے رفیع الدین نے لکھا کہ وہاں (پھانسی گھاٹ پر) موجود سب لوگ خاموشی سے کھڑے تھے.

جب صبح گھڑی دو بج کر چار منٹ پر پہنچی۔ تو جلاد نے بھٹو کے کان میں کچھ سرگوشی کی اور لیور دبا دیا۔ بھٹو کی لاش تقریباً پانچ فٹ نیچے لٹک گئی۔ وہ آدھے گھنٹے تک اسی پوزیشن میں رہے پھر ایک ڈاکٹر نے ان کو کو چیک کیا اور انہیں مردہ قرار دے دیا۔

آج کا اخبار

تدفین کے بعدگڑھی خدابخش کوفوج نے بندکردیاتھا،لاڑکانہ میں تاریخی مظاہرہ ہوا

ملتان (بیٹھک سپیشل)ذوالفقار علی بھٹو کی تدفین کے بعد فوج نے نوڈیرو جہاں گڑھی خدا بخش قبرستان واقع ہے۔ کو فوج نے بند کر دیا تھا۔ لاڑکانہ جس کی بھٹو شہید نے پارلیمنٹ میں نمائندگی کی تھی۔ نے مارشل لاء حکومت کی جانب سے لگائی جانے والی۔ سیاسی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے تھے۔ اسی طرح لاہور، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ، گوجرانوالہ الغرض ہر چھوٹے بڑے شہر اور قصبے میں مظاہرے ہوئے۔ فیصل آباد میں پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھیوں کا استعمال کیا تھا۔

Leave a Comment
×

Hello!

Click one of our contacts below to chat on WhatsApp

× How can I help you?