ملتان (بیٹھک سپیشل/کاشف خان) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل نے ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کو اتھارٹی کے زیر انتظام وہاڑی چوک پر قائم لینئیر پارک میں غیر قانونی طور پر بس/ویگن/ٹرک سٹینڈز اور دیگر غیر قانونی قابضین کی جانب سے راستے بنانے کے سلسلے میں درج کی گئی ایف آئی آر کی جلد از جلد تفتیش مکمل کرنے، چالان عدالت میں جمع کرانے اور متعلقہ تھانے کے ایسایچ او اور کیس کی تفتیش کرنے والے تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے خط لکھ دیا۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل پی ایچ اے نے 9 مارچ کو اپنے ایک خط میں ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کو لکھا کہ 17 اور 18 فروری 2022 کی درمیانی شب محمد عرفان، محمد عمران، منیر لنگاہ، ملک ارجن، علی خالد اور طارق گجر نے لینیئیر پارک واقع وہاڑی چوک کی دیوار کو راستہ بنانے کی غرض سے توڑا اور اس عمل کے دوران قیمتی پودوں اور گھاس کو اکھاڑ پھینکا جس کی اطلاع ستیل ماڑی پولیس کو دی گئی جس پر ایف آئی آر نمبر 275/22 کا اندراج کیا گیا۔انہوں نے لکھا کہ پی ایچ اے کو دیوار کی دوبارہ مرمت اور پودے اور گھاس لگانے پر کافی زیادہ اخراجات کرنے پڑے مگر ایک سال گزرنے کے باوجود تفتیشی کی جانب سے نہ تو ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور نہ ہی تحقیقات کا آغاز کیا گیا جبکہ ایس ایچ او سیتل ماڑی کو بھی متعدد بار گزارشات کی گئیں کہ چالان کو مکمل کرکے متعلقہ عدالت میں جمع کرایا جائے مگر سب بے سود گیا جس کی تمام تر ذمہ داری ایس ایچ او سیتل ماڑی اور متعلقہ تفتیشی پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب سے درخواست کی کہ ایس ایچ او سیتل ماڑی کو ہدایت جاری کی جائے کہ جلد از جلد مقدمے کا چالان مکمل کرکے متعلقہ عدالت میں جمع کرائے۔واضح رہے کہ ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 427, 506, 353 اور 186 کے تحت ایڈمنسٹریٹر پارکس شاہد کامران کی تحریری شکایت پر پرچے کا اندراج کیا گیا تھا ایسا ہی ایک اور مقدمہ 5 جون 2022 کو ایڈمنسٹریٹر پارکس پی ایچ اے محمد اصغر کی جانب سے بھی درج کرایا گیا تھا۔ ایف آئی آر کے مطابق 30 مئی 2022 کو تقریباً 2:30 بجے دن محمود سکیورٹی گارڈ نے انہیں فون کرکے بتایا کہ منیر لنگاہ کی قیادت میں مسلح بہ اسلحہ 22 نامعلوم افراد بشمول دو عورتوں نے پارک پر دھاوا بول دیا ہے اور پارک کی 20 فٹ چوڑی اور پانچ فٹ اونچی دیوار گرا دی ہے اس مقدمے کا اندراج 506/بی، 427, 148 اور 149 کے تحت کیا گیا تھا۔اس سے قبل اسی نوعیت کا ایک اور مقدمہ نمبر 1518/21 شاہد کامران کی مدعیت میں زیردفعہ 379 اور 427 نامعلوم افراد کے خلاف 26 ستمبر 2011 کو درج کیا گیا تھا ایف آئی آر کے مطابق چند نامعلوم افراد 20 اور 21 ستمبر کی درمیانی شب لینیئر پارک نزد راجپوت ٹریولز کی دیواریں توڑ دیں، گرل اکھاڑ لی اور پودے اکھاڑ کر ٹف ٹائل لگا کر راستہ بنا لیا۔ذرائع کے مطابق یہ راستہ راجپوت ٹریولز کی مین سڑک تک رسائی کے لئے بنایا گیا تھا اور اس راستے کے بنانے میں پی ایچ اے کے علاؤہ سوئی ناردرن گیس کمپنی کے اہلکاروں و افسروں کی مبینہ ملی بھگت بھی شامل تھی کیونکہ راستہ بنانے کے لئے نہ صرف پارک کی جگہ کی ضرورت تھی بلکہ اس راستے نے ہائی پریشر ٹرانسمیشن گیس پائپ لائنز کے رائٹ آف وے سے بھی گزرنا تھا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ پی ایچ اے کو توکچھ دن کے بعد پرچہ درج کرانے کا خیال آ گیا تھا ایس این جی پی ایل کے حکام نے کبھی بھی پولیس سے کارروائی کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی آج تک کوئی ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

پی ایچ اے کاایس ایچ او،تفتیشی تھانہ سیتل ماڑی کیخلاف خط ،ایس این جی پی نے آج تک کارروائی نہ کی
مزید جانیں
مزید پڑھیں
ملتان ( خصوصی رپورٹر,بی زیڈ یو )بہاءالدین زکریایونیورسٹی ملتان کی سینڈیکیٹ کا اجلاس زیرصدارت پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی منعقد ہوا۔ اجلاسمیں سینڈیکیٹ ممبران جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالقیوم سابق وائس چانسلر علامہ اقبال مزید پڑھیں