
تونسہ شریف (سلیم ناصر گورمانی/بیوروچیف) اینٹی کرپشن والوں کی جانب سےگزشتہ ہفتے کرپشن کے الزام میں گرفتار کیے گئے محکمہ انہار کے ایکسین فرخ توصیف بٹ کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک کا انکشاف ہواہے۔ذرائع نے میڈیا ٹیم کو بتایا کہ جیل چالان ہونے کے بعد فرخ بٹ کے ساتھ جیل انتظامیہ نے نارواسلوک برتا ہوا ہے۔18 سکیل کے آفیسر فرخ بٹ کے ساتھ جیل میں پولیس اور جیل انتظامیہ نے زیادتیوں کے انبار لگا دیئے۔
ذرائع نےجیل کے اندر کی رپورٹ دیتے ہوئے بتایا کہ فرخ بٹ شوگر کا مریض ہے اسکو انسولین دینے میں رکاوٹیں حائل کی جاتی ہیں۔گھر کے کھانے پینے کے سامان کو جیلر کی جانب سے ضبط کر لیا جاتا ہے اور جیل میں بننے والے ناقص کھانے کی پتلی دال جو کچا پانی ڈال کر دی جاتی ہے اور گندا ناقص پانی پینے پر بھی مجبور کیا جاتا ہے اور گھر سے بھیجا گیا منرل واٹر جیل انتظامیہ خود پی لیتی ہے جو کہ ا نتظامیہ کی نااہلی ہے۔
ایکسین سے جیل میں نارواسلوک
میڈیا ٹیم کو جیل کے اندر سے ملنے والی رپورٹ کے مطابق مزید انکشافات بھی سامنے آئے ہیں کہ جیل میں قید سینکڑوں قیدیوں میں بااثر قیدیوں کو موبائل فون ا ستعمال کرنے کی مکمل اجازت ہے۔اور انکو موبائل بیلنس کمپنیوں کے کارڈ وقت پر پہنچائے جاتے ہیں اور کھانے پینے سمیت مکمل پروٹوکول دیا جاتا ہے جو کہ جیل قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کرپشن کے الزام میں قید ایکسین فرخ بٹ کے ساتھ جیل میں زیادتیوں کا سلسلہ بااثر ٹھیکیدار سبطین کوریجہ کی ملی بھگت سے کیا جا رہا ہے۔
قیدیوں سے ملاقاتوں پر آئے رشتے دار عزیز و اقارب کو رشوت دیکر ملنے دیا جاتا ہے۔ اور وی آئی پی اشیاء سمیت موبائلوں تک رسائی دی جاتی ہے۔ جیل کی تمام تر ناقص سہولیات کو مدنظر رکھ کر تمام تر معاملات۔ میرٹ پر رکھنے کے لیے وزیر جیل اور مقامی سیشن جج کو چاہیے۔ کہ جیل میں قیدیوں کے ساتھ نارواسلوک پر ایکشن لیں۔ اور ملاقاتوں پر رشوت سمیت ناقص کھانے پینے کی اشیاء کا نوٹس لیں۔ قیدیوں کو تمام سہولیات فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ خاص طورپر بیمار قیدیوں کو صاف کھانا، پانی اور دوائیاں فراہم کرنے کے بھی احکامات صادر کیےجائیں۔محکمہ انہار
Leave a Comment