تربت (بیٹھک رپورٹ) نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جان محمد بلیدی نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی اور عوامی مینڈیٹ چوری کرنےکے خلاف نیشنل پارٹی اور تمام قوم پرست و ترقی پسند سیاسی و نظریاتی پارٹیوں کا احتجاج چھٹے روز بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی رائے کے خلاف حکومتی و ریاستی اقدامات کے خلاف اس وقت پورا ملک سراپا احتجاج ہے ملکی تاریخ کی بدترین انتخابی دھاندلی سامنے آئی ہے جس کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں ۔ انہوں نے کہا نیشنل پارٹی عوامی مینڈیٹ کے خلاف ہونے والے اقدامات اور دھاندلی کو ہر فورم پر اجاگر کرتے ہوئے عوامی مینڈیٹ چوروں کو بے نقاب کرتی رہے گی ۔ سیاسی ، جمہوری اور قانونی تمام ذرائع اپنائیں گے ۔ پریزائیڈنگ افسران کے خلاف عوامی رائے کو تبدیل کرنے کے سنگین جرم پر مقدمہ بھی درج کیا جائے گا اور ان کے منفی و عوام دشمن کردار کو عوام کے سامنے لانے کیلئے تمام ذرائع جلسہ و جلوس ، بیانات اور دیگر ذرائع بھی استعمال کریں گے ۔ پی بی 25کیچ1 اور پی بی 28 کیچ4 کے نتائج اور قومی اسمبلی کیچ کم گوادر اور پنجگور کم کیچ کے نتائج جس طرح تبدیل کئے گئے وہ سب کے سامنے ہیں جس کے خلاف درخواستیں ریجنل الیکشن کمیشن کودیدی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور کم کیچ اور کیچ کم گوادر کے قومی حلقوں میں جس طرح کی دھاندلی کی گئی اس کی مثال حالیہ انتخابات سے قبل نہیں ملتی ۔ پنجگور کم کیچ نیشنل پارٹی کے امیدوار کے 24 ہزاربوگس ووٹ ڈالے گئے اور نتیجے کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی جس کے دستاویزی ثبوت آپ کے سامنے ہیں۔اسی نوعیت کی دھاندلی حلقہ این اے 259 کیچ کم گوادر میں بھی کی گئی لیکن آر او نے اس دھاندلی کو سرکاری سرپرستی میں قبول کر لیا ہے اور عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا ۔پی پی پی کے ملک شاہ کو کامیاب قرار دیا ہے۔پنجگور کم کیج میں بوگس ووٹوں میں بعض ووٹ اب تک شمار نہیں کیے گئے ہیں جن میں تحصیل ہوشاب کے پولنگ اسٹیشن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل ہوشاپ کے مجموعی طور پر 19 پولنگ اسٹیشن رہے ہیں جن میں 5 پولنگ اسٹیشنوں پر صفر ووٹ کاسٹ ہوا جبکہ 6 پولنگ اسٹیشنوں میں مجموعی طور پر 197 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں تجابان میں 25 ، بدرنگ 2 گڑدپ 59 ، رودکان 10 سکگ 15 اور میں 86 ووٹ ڈالے گئے ہیں جبکہ پولنگ نمبر 44 بدرنگ ، پولنگ نمبر 50 بندملک، پولنگ نمبر 52 مراستان ، پولنگ نمبر 53 جت اور پولنگ نمبر 54 میں کوئی ووٹ کاسٹ نہیں ہوا ہے ۔ ایسی صورتحال میں اچانک تحصیل ہوشاپ کے 8 پولنگ اسٹیشن میں 80 فیصد سے زیادہ ووٹ پڑنا حیران کن ہے۔ یہ عوامی مینڈیٹ پر کھلی دھاندلی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی اور چار جماعتی اتحاد کی انتخابی دھاندلی کے خلاف تحریک جاری رہے گی۔ احتجاج کا مرکز کوئٹہ شہر رہےگا ۔ پارٹی کے ذمہ دار سیاسی رہنما اپنی موجودگی کوئٹہ میں یقینی بنائیں ، احتجاج سے متعلق تمام فیصلے چار جماعتی اتحاد کے پلیٹ فارم سے ہوں گے۔ تمام ضلعی تنظیمیں اس بات پرمتفق ہیں وہ کوئٹہ سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق اپنا احتجاج جاری رکھیں ۔ اس موقع پر پی بی 28 کیچ4 کے امیدوار میر حمل ، پی بی 27 کیچ3 کے امید لالا رشید دشتی بھی موجود تھے ۔