وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ٹیکس کنسلٹنسی یونٹ کے قیام کی منظوری دے دی۔ مریم نواز کا کہنا ہے کہ جو لوگ ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، گھروں پر ٹیکس کو معقول بنانے کی ضرورت ہے۔لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈرگ کنٹرول کے لیے تین تھانوں کی تعمیر کی منظوری دی گئی۔ انسداد منشیات کا نیا محکمہ بنانے کی تجویز پر بھی اتفاق ہوا۔وزیراعلیٰ پنجاب نے موٹر گاڑیوں کی رجسٹریشن پلیٹس کا بیک لاگ ختم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ مریم نواز نے ڈی سی ریٹ کے مطابق رینٹل ویلیو اور ٹیکس میں فرق سے متعلق اسسمنٹ رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسمگلنگ اور منشیات کی نقل و حرکت روکنے کے لیے 13 پروڈکٹ چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی۔ گاڑیوں کی ای رجسٹریشن کے لیے ای ٹائٹل دستاویز متعارف کرائی گئی اور ٹیکس کی وصولی میں 12.5 فیصد اضافہ ہوا۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ افیون فیکٹری کی بحالی کا جائزہ لیا گیا ہے، فارماسیوٹیکلز کو 900 کروڑ روپے کا فائدہ ملے گا، محکمہ ایکسائز دستک پروگرام کے ذریعے خدمات فراہم کرے گا، محکمہ ایکسائز چالان کی وصولی کے لیے سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔