اسلام آباد: ملک کو معاشی چیلنجز سے نکالنے اور جامع اصلاحاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر اعظم کو وفاقی حکومت کا سربراہ مقرر کرتے ہوئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کو اپنی ابتدائی شکل میں بحال کر دیا گیا ہے۔ ای سی سی کے چیئرمین خود وزیر خزانہ ہوں گے۔ وزیر اقتصادی امور، وزیر تجارت، وزیر توانائی، وزیر پٹرولیم اور وزیر منصوبہ بندی ای سی سی کے رکن ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم ای سی سی کے سربراہ ہوا کرتے تھے، مشرف دور میں وزیراعظم شوکت عزیز ای سی سی کے سربراہ تھے تاہم بعد ازاں ای سی سی کی سربراہی کا عہدہ وزیر خزانہ کو سونپ دیا گیا۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کا خیال ہے کہ وزیر خزانہ اورنگزیب اقتصادی اصلاحات کے لیے اپنا بہترین کردار ادا کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف وزیر خزانہ کو بااختیار بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک ٹیکس پالیسی بورڈ قائم کیا جائے گا اور یہ پالیسی بورڈ ٹیکس پالیسی، ریونیو، کوآرڈینیشن، ویلیوایشن پالیسی اور ڈیجیٹلائزیشن کے امور کی نگرانی کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ذریعے حکومت کے معاشی ایجنڈے کی تکمیل ممکن ہو سکے گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نو معاشی اصلاحات کی جانب اہم قدم ہو گا۔